• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

ملک کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دینے پر اسکالر کو تنقید کا سامنا

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

موٹیویشنل اسپیکر اور اسکالر ساحل عدیم کی جانب سے ٹی وی پروگرام میں بحث کے دوران ملک کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دینے پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے جب کہ سوشل میڈیا صارفین ٹی وی میزبان عائشہ جہانزیب اور شریک مہمان خلیل الرحمٰن قمر کو بھی آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں۔

سما ٹی وی کے پروگرام ’مکالمہ‘ میں کچھ دن قبل ساحل عدیم نے خواتین اور انسانی حقوق کی بحث کے دوران ملک کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ ملک کے صرف 25 فیصد مرد جاہل ہیں۔

انہوں نے خواتین کے حوالے سے مزید کہا تھا کہ انہیں میک اپ، ٹک ٹاک اور ڈانس سمیت دیگر موضوعات پر تو مکمل عبور ہوتا ہے لیکن اسلام سمیت دیگر تعلیمات کے حوالے سے انہیں کوئی علم نہیں ہوتا۔

انہوں نے دلیل دی تھی کہ ملک کا جائزہ لیا جائے تو 100 میں سے 25 مرد جاہل نکلیں گے جب کہ 50 مرد کم پڑھے لکھے اور 25 فیصد مرد اعلیٰ تعلیم یافتہ ہوں گے۔

ساحل عدیم کا کہنا تھا کہ اگر 100 خواتین کا جائزہ لیا جائے تو 95 فیصد خواتین جاہل نکلیں گی، انہیں صرف میک اپ اور ٹک ٹاک کا علم ہوگا، انہیں طاغوت کا مطلب تک نہیں معلوم ہوگا۔

موٹیویشنل اسپیکر کی جانب سے ملک کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دیے جانے پر پروگرام میں موجود ایک لڑکی نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے ان سے پروگرام کے دوران ہی معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

لڑکی نے دلیل دی تھی کہ 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دیے جانے کے شواہد اور ثبوت پیش کیےجائیں، دوسرا یہ کہ ملک کی خواتین کو مردوں نے ہی جاہل بنا رکھا ہوا ہے۔

اسی پروگرام کے دوران موٹیویشنل اسپیکر اور مذکورہ لڑکی کے درمیان بحث کے وقت ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر بھی درمیان میں آگئے اور انہوں نے لڑکی کو جھاڑ پلادی۔

خلیل الرحمٰن قمر نے لڑکی سے بات کرنے کے دوران سخت لہجہ اپنایا، جس پر بھی سوشل میڈیا صارفین نے غصے کا اظہار کیا اور ڈراما ساز کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ٹی وی پروگرام میں مذہبی تناظر میں خواتین اور انسانی حقوق سمیت دیگر معاملات پر بحث کی جا رہی تھی اور پروگرام میں ساحل عدیم اور خلیل الرحمٰن قمر اپنے دلائل پیش کر رہے تھے، جس سے متعدد افراد نے اختلاف بھی کیا۔

پروگرام میں ملک کی 95 فیصد خواتین کو جاہل قرار دیے جانے اور خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے لڑکی پر غصہ کرنے کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف موٹیویشنل اسپیکر اور خلیل الرحمٰن قمر بلکہ ٹی وی میزبان عائشہ جہانزیب کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور ان پر متنازع پروگرام کرنے کا الزام عائد کیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024