کراچی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے مگر کے ایم سی کہیں نظر نہیں آرہی، منعم ظفر

شائع July 7, 2024
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان— فوٹو بشکریہ فیس بُک
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان— فوٹو بشکریہ فیس بُک

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ اس وقت شہر میں اہم مسئلہ نالوں کی صفائی ہے، بادل برسنےکو تیار ہیں لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں ہے، جب کہ شہر میں اربن فلڈنگ کاخطرہ ہے مگر کے ایم سی کہیں نظر نہیں آرہی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 2024 اور 2025 کے لیےصوبائی اور وفاقی بجٹ پیش ہوچکا ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے، یہ پارٹیاں وکٹ کے دونوں طرف کھیلتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں زرعی ٹیکس نہیں لگایا گیا، پنجاب اور سندھ کے جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ٹیکس کا تمام بوجھ عوام پر لگایا گیا ہے، بجلی اور گیس کے بل عوام پر بم بن کر برستے ہیں، سندھ کا 95 فیصد ٹیکس کراچی دیتا ہے۔

منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ 2008 میں این ایف سی کے بعد صوبوں کو اختیارات ملے، 18ویں ترمیم کے بعد متعدد ادارے صوبے کے پاس آئے، سندھ گورنمنٹ کے پاس اختیارات میں اضافہ ہوا مگر شہر کو کچھ نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی بلدیہ کا نظام تباہ حال ہے، مئیر مرتضیٰ وہاب شہر کے اسٹیک ہولدرز سے رابطہ بھی نہیں کرتے، اس وقت شہر میں اہم مسئلہ نالوں کی صفائی ہے، بادل برسنےکو تیار ہیں لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں ہے۔

منعم ظفر نے کہا کہ کراچی میں اربن فلڈنگ کاخطرہ ہے مگر کے ایم سی کہیں نظر نہیں آرہی، کے فور منصوبہ مارچ میں ختم ہونا تھا، رقم ختم ہوگئی مگر نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔

کارٹون

کارٹون : 6 اکتوبر 2024
کارٹون : 4 اکتوبر 2024