• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا انکشاف

شائع July 11, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

ملک بھر کے بجلی صارفین سے سالانہ 860 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا انکشاف ہوا ہے جب کہ بجلی بلوں کی تمام کیٹیگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں سیکریٹری پاور نے بجلی بلوں میں ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات پیش کردیں۔

سیکریٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بجلی بلز میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 860 ارب روپےٹیکس جمع کرکے دیتے ہیں، بجلی صارفین پر ٹیکسوں کا بوجھ ہے، ایف بی آر نے پاور سیکٹر کو ٹیکس کلیکشن ایجنٹس بنا دیا ہے، بجلی بلوں کی تمام کیٹگریز پر 18 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ 500 روپے سے 2000 کے بل پر 10 سے 12 فیصد ٹیکس عائد ہے،25 ہزار کے بل پر 7.5فیصد ایڈوانس ٹیکس لاگو ہے، اس کے علاوہ 4 فیصد مزید سیلز ٹیکس بھی عائد ہے۔

انہوں بتایا کہ ان ایکٹو کنزیومرز پر 7.5 فیصد اضافی سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے- 1.5 فیصد بجلی ڈیوٹی پی ٹی وی فیس بھی عائد ہے۔

سیکریٹری پاور نے کمیٹی کو بتایا کہ پاور سیکٹر کو سرکاری کنٹرول میں رکھنے کا پروگرام نہیں، نجکاری کمیشن پاور سیکٹر کے اداروں کی نجکاری پر کام کر رہا ہے۔

سیکریٹری پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جب نجکاری ہوئی نقصانات 35 فیصد تھے،آج 15 فیصد پر آ چکے جبکہ ڈسکوز کے بجلی نقصانات ساڑھے 16 فیصد سے زیادہ ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024