فلور ملز ایسوسی ایشن کا ود ہولڈنگ ٹیکس کےخلاف ہڑتال مطالبات کی منظوری تک جاری رکھنے کا اعلان
آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتال مطالبات کی منظوری تک جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ودہولڈنگ ٹیکس ایجنٹ کا کردار ادا نہیں کر سکتے۔
راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں ریاض اللہ خان اور شیخ کاشف شبیر نے کہا کہ ملک بھر میں فلور ملز تین دنوں سے ہڑتال کے باعث بند پڑی ہیں، ہمارا مقصد عوام کو تنگ کرنا نہیں ہے مگر ہم پر بےجا ٹیکسز لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ 5.5 فیصد کا جو ٹیکس لگایا گیا اس سے ہمیں ود ہولڈنگ ایجنٹ بنا دیا گیا، اگر ہم ود ہولڈنگ ایجنٹ بنیں گے تو ہمارا گزارا ہی نہیں ہوگا، ہم کس طرح ود ہولڈنگ ٹیکس لوگوں سے کاٹیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 6 جولائی سے حکومت سے مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں پر کوئی بات کرنے کو تیار ہی نہیں۔
ریاض اللہ خان نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، خدارا حکومت ود ہولڈنگ ٹیکس کے فیصلے کو واپس لے ورنہ کسی صورت کاروبار کرنا ممکن نہیں رہے گا۔
سابق صدر آر سی سی آئی و فلور ملز کے نمائندے کاشف شبیر نے کہا کہ ہم نے ایف بی آر کو کہہ دیا ہے کہ نان فائلر کو آٹا نہیں دیں گے مگر ایجنٹ نہیں بنیں گے، جبکیہ جس دن ہمارا مسئلہ حل ہو جائے گا ہڑتال ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا اسی وجہ سے مشکلات بڑھ رہی ہیں، مہنگائی 30 فیصد بڑھ چکی ہے اور حکومت جو دباؤ ڈال رہی ہے اس سے انڈسٹری تباہ ہوجائے گی۔
کاشف شبیر نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ ایکسچینج مارکیٹ اوپر جارہی ہے تو فارن ایکسچینج بڑھنا چاہیے، خام مال اضافی موجود ہے، گندم کی درآمد اورر برآمد پر پابندی مسئلے کا حل نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت، آئی ایم ایف سے بھیک مانگنے کے بجائے صنعت کاروں کوریلیف دے تو ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔