وفاقی کابینہ کا اجلاس، چین کے ساتھ تجارتی تعاون میں فروغ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چین کے ساتھ تجارتی تعاون میں فروغ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط اور لاپتا افراد کے خاندانوں کو 50 لاکھ روپے فی فرد مالی معاونت کی منظوری دے دی گئی۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔
کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر چینی حکومت اور حکومت پاکستان کے مابین تجارتی تعاون میں فروغ کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری دے دی۔
اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد وزیرِ اعظم کے حالیہ دورہ چین کے تناظر میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کا فروغ یقینی بنانا ہے۔
مفاہمتی یادداشت کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص اسمارٹ فونز کی تیاری، نیو انرجی آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، زراعت و زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ، دوا سازی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صنعتوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد کے چارٹر پر قانون سازی کی منظوری دے دی۔
کابینہ ارکان نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی سفارش پر بحرین کے تعاون سے پاکستان میں قائم ہونے والی کنگ حماد یونیورسٹی برائے نرسنگ اینڈ ایسوسی ایٹڈ میڈیکل سائنسز کے بل کی اصولی منظوری بھی دی۔
بحرین کے تعاون سے قائم ہونے والی یہ یونیورسٹی پاکستان میں جدید عصری تقاضوں کے عین مطابق تعلیم و تربیت فراہم کرے گی۔
وفاقی کابینہ کو لاپتا افراد کے حوالے سے تشکیل کی گئی بین الوزارتی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان جنگ کے بعد دہشت گردی نے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کو کئی طرح کے اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاپتا افراد پر کمیشن گزشتہ ایک دہائی سے کام کر رہا ہے جبکہ اپنے گزشتہ دور حکومت میں وزیر اعظم شہباز شریف نے تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی قائم کی تھی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نگران حکومت میں لاپتا افراد سے متعلق کمیٹی دوبارہ تشکیل دی گئی۔ رپورٹ کی تیاری میں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی تعاون کیا۔
کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات کی توثیق کرتے ہوئے لاپتا افرادکے خاندانوں کے لیے 50 لاکھ روپے فی کس امدادی پیکج کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز کے 22 جولائی 2024 کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔