غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں تیزی، مزید 40 فلسطینی شہید
اسرائیلی فورسز کے غزہ کی پٹی میں کیے گئے تازہ ترین حملوں میں کم از کم مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ان اموات سے متعلق فلسطینی طبی اداروں نے بتایا جب کہ اسرائیل خطے میں وسیع تر ممکنہ جنگ کے لیے تیار ہے۔
طبی اداروں نے کہا کہ اسرائیل نے وسطی غزہ کے البریج کیمپ میں گھروں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جس میں 15 لوگ مارے گئے اور النصیرت کیمپ کے قریب کیے گئے حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔
بیان میں بتایا گیا اسرائیلی طیارے نے غزہ شہر کے قلب میں شمالی علاقے میں بھی ایک گھر پر بم برسائے جس میں 5 فلسطینی زندگی کی بازی ہار گئے جب کہ ایک اور جنوبی شہر خان یونس میں کیے گئے فضائی حملے میں ایک شخص شہید اور دیگر زخمی ہوگئے۔
علاقے کی سول ایمرجنسی سروس نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ جمعرات کو ہی کیے گئے غزہ شہر کے مشرق میں 2 اسکولوں پر کی گئی بمباری میں 15 فلسطینی شہید اور 30 زخمی ہوگئے۔
سوشل میڈیا پر زیر گردش فوٹیج میں ایک گدھا گاڑی پر زخمیوں اور میتوں کو ایک ہسپتال منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
حماس کے مسلح ونگ اور اسلامک جہاد نے کہا کہ وہ غزہ میں آپریشن کرنے والی اسرائیلی فورسز پر ٹینک شکن راکٹس اور مارٹر گولے داغ رہے تھے ، ان حملوں کے نتیجے میں اسرائیل فوج ہلاک اور زخمی ہوئے ۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران پورے غزہ میں راکٹ داغنے والے پیڈ سمیت عسکری اہداف کو نشانہ بنایا۔
غزہ کی وزارت صحت نے جمعرات کو جاری کردہ اپ ڈیٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 39 ہزار 699 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، ان میں گزشتہ 24 گھنٹے میں شہید کے گئے 22 شہری بھی شامل ہیں اور اسرائیل کی تباہ کن فضائی اور زمینی جنگ میں 91 ہزار 722 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب یمن کے حوثی گروپ کے رہنما عبد الملک الحوثی نے کہا کہ وہ ’ایکسس آف ری سسٹینس‘ کے اراکین کے ساتھ کسی بھی مشترکہ آپریشن کے لیے باہمی رابطہ رکھیں گے، انہوں نے گروپ کے لیے اس نام کا استعمال کیا جو ایران اور خطے میں اس کے اتحادی اپنے لیے استعمال کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جواب دینے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ ایکسس کے اتفاق رائے کے ساتھ کیا جائے گا۔