• KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:05pm
  • LHR: Asr 3:52pm Maghrib 5:30pm
  • ISB: Asr 3:55pm Maghrib 5:34pm
  • KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:05pm
  • LHR: Asr 3:52pm Maghrib 5:30pm
  • ISB: Asr 3:55pm Maghrib 5:34pm

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 8.47 روپے کی کمی کردی

شائع August 13, 2024
— فوٹو: اے پی پی
— فوٹو: اے پی پی

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، پیٹرول کی قیمت 8.47 روپے اور ڈیزل کی قیمت 6.7 روپے فی لیٹر کم کر دی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے یومِ آزادی پر عوام کو تحفہ دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

پیٹرول کی قیمت میں 8.47 روپے کمی کے بعد فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 269.43 روپے سے کم ہو کر 260.96 روپے ہوگئی، جب کہ ڈیزل کی قیمت 6.7 روپے کی کمی کے بعد فی لیٹر ڈیزل کی قیمت 272.77 روپے سے کم ہو کر 266.07 روپے فی لیٹر ہوگئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈان اخبار کی رپورٹ میں باخبر ذرائع نے بتایا تھا کہ عالمی منڈی میں ان اہم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 3 ڈالر فی بیرل سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم اس کا انحصار حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرحوں پر ہے، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے سے 9 روپے 20 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 8 سے 9 روپے فی لیٹر تنزلی کا امکان ہے۔

حکام نے بتایا کہ گزشتہ 15 روز کے درمیان بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی اوسط قیمت گر کر 84 ڈالر فی بیرل جب کہ ڈیزل کے نرخ تنزلی کے بعد 91 ڈالر پر آگئے ہیں۔

موجودہ 15 دن کے دوران دونوں مصنوعات پر درآمدی پریمیم پیٹرول پر 9 ڈالر اور ڈیزل پر 5 ڈالر فی بیرل پر برقرار ہے، دوسری طرف ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی کمی ہوئی۔

31 جولائی کو وفاقی حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 6 روپے 17 پیسے اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 10 روپے 86 پیسے کی کمی کی تھی، جس کے بعد پیٹرول 269 روپے 43 پیسے اور ڈیزل 272 روپے 77 پیسے میں دستیاب تھا۔

حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔

حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں مصنوعات پر تقریباً 78 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ، تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی صفر ہے، حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی وصول کر رہی ہے، جس سے عام طور پر عوام متاثر ہوتے ہیں۔

حکومت نے تقریباً 18 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی عائد کر رکھی ہے، اس کے علاوہ تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اور سیل مارجن آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کو ملتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 اکتوبر 2024
کارٹون : 14 اکتوبر 2024