• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

گلگت بلتستان میں سیلاب سے تباہی، قراقرم ہائی وے بلاک

شائع August 19, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث آنے والے سیلاب سے گلگت بلتستان میں تباہی جاری ہے جبکہ مٹی کے تودے گرنے سے شاہراہ قراقرم متعدد مقامات پر بند ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہیٹ ویو کے باعث تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز کے باعث گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال ہے، سیلاب علاقے میں فصلوں کو بہا کر لے گیا اور درجنوں مکانات کو بھی نقصان پہنچا، جبکہ قراقرم ہائی وے کے علاوہ گلگت-شندور روڈ بھی بندش کا شکار ہے۔

حکام کے مطابق قراقرم ہائی وے گلگت سے خنجراب تک متعدد مقامات پر بلاک ہو گیا ہے، گلگت کے جگلوٹ اور ہنزہ کے گاؤں ششکٹ میں کیچڑ کے بہاؤ کے سبب شاہراہ بند ہوگئی ہے، نتیجتاً ہزاروں مسافر بشمول غیر ملکی اور مقامی سیاح پھنس گئے۔

مقامی نالوں کے اوور فلو ہونے کے بعد گلگت غذر روڈ بھی متعدد مقامات پر بلاک ہو گیا، پولیس کے مطابق مختلف نالوں میں سیلابی صورتحال سے سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا۔

سیلاب سے 2 درجن سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 3 درجن مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔

سیلاب سے پل، سڑکیں، پانی فراہمی کے چینلز اور بجلی کا نظام بھی متاثر ہوا جبکہ غذر کے کئی دیہات کا آپس میں رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔

اسی طرح علی آباد اور ہنزہ کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ شگر اور نگر بھی سیلاب سے متاثر ہوا۔

متعدد اضلاع میں تباہی کے بارے میں حکومت کی طرف سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا، جبکہ ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ متعدد کوششوں کے باوجود تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024