• KHI: Maghrib 6:19pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • ISB: Maghrib 5:52pm Isha 7:15pm
  • KHI: Maghrib 6:19pm Isha 7:34pm
  • LHR: Maghrib 5:47pm Isha 7:08pm
  • ISB: Maghrib 5:52pm Isha 7:15pm

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سامان کی تقسیم میں ڈپٹی کمشنر کی من مانیوں کا انکشاف

شائع August 20, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈپٹی کمشنر من مانی کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ریلیف کا سامان فراہم کرتے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق شائستہ پرویز کی زیرِصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس ہوا جس میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے حکام کی جانب سے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ قومی موسمیاتی تبدیلی پالیسی بنا لی گئی ہے اور سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ موجودہ انفراسٹرکچر کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے کیسے محفوظ بنائیں۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جتنی مرضی پالیسیاں بن جائیں لیکن اس پر عملدرآمد تو صوبوں نے کروانا ہے۔

کمیٹی کے رکن صاحبزادہ صبغت اللہ نے تجویز دی کہ صوبوں سے بھی نمائندے بلائے جائیں تاکہ پتا چل سکے کہ صوبوں میں کیا ہورہا ہے۔

کمیٹی کے ایک اور رکن عقیل ملک نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں صوبوں کے چیف سیکریٹریز اور پی ڈی ایم ایز کو بلا کر بریفنگ لیں، عالمی ڈونر فنڈز لے کر کھڑے ہیں اور ہماری نااہلی یہ ہے کہ ہم موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔

کمیٹی کے رکن احمد عتیق نے سوال کیاکہ وفاقی حکومت صوبوں سے پوچھے کہ منصوبوں پر کیا پیش رفت ہورہی ہے؟ کیا کسی صوبے میں کوئی نئی جھیل بنی جہاں سیلاب کا پانی جمع ہوسکے؟

چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ معاملے پر آئندہ اجلاس میں چاروں صوبوں سے بریفنگ کے لیے آفیشلز کو بلایا جائے۔

دوران اجلاس کمیٹی کی رکن شگفتہ جمانی نے الزام عائد کیا کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈپٹی کمشنر اپنی مرضی سے ریلیف کا سامان فراہم کرتے ہیں۔

الیکٹرک وہیکلز کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے رکن کمیٹی احمد عتیق بولے کہ الیکٹرک وہیکلز پر وزارت کا کام صفر ہے، وزارت صرف فائلوں کا پیٹ بھر رہی ہے اور عملی طور پر کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی 2019 میں بنی تھی، اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے؟ پانچ سالوں میں الیکٹرک وہیکلز پالیسی کی آؤٹ پٹ کیا رہی ہے؟

چیئرمن کمیٹی نے کہا کہ ہیٹ ویوز بڑھتی جارہی ہے، فصلیں زیادہ ہیٹ برداشت نہیں کر سکتیں، ہیٹ ویوز کی وجہ سے فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ بن رہا ہے اور پاکستان کی 43 فیصد آبادی فوڈ سیکیورٹی کے مسئلے سے دوچار ہو چکی ہے۔

حکام نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی سے گلیشیئرز پگھلنے کے اوقات میں تبدیلی آئی ہے، کاربن کا اخراج زیادہ ہونے سے زمین کے درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ہونے کا خدشہ ہے، موسمیاتی تبدیلی سے آئے روز سیلاب کے واقعات ہو رہے ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں کوپ 2029 پر وزارت کی تیاریوں اور پی ڈی ایم ایز سے صوبوں میں منصوبوں پر جاری پیش رفت سے متعلق بریفنگ طلب کر لی۔

کارٹون

کارٹون : 1 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 ستمبر 2024