• KHI: Fajr 5:01am Sunrise 6:17am
  • LHR: Fajr 4:23am Sunrise 5:46am
  • ISB: Fajr 4:26am Sunrise 5:50am
  • KHI: Fajr 5:01am Sunrise 6:17am
  • LHR: Fajr 4:23am Sunrise 5:46am
  • ISB: Fajr 4:26am Sunrise 5:50am

امریکا میں خواتین اور بچوں کی برہنہ ویڈیوز بنانے والا بھارتی ڈاکٹر گرفتار

شائع August 21, 2024
— فوٹو: بھارتی میڈیا
— فوٹو: بھارتی میڈیا

امریکی ریاست مشی گن میں رہائش پذیر 40 سالہ بھارتی ڈاکٹر عمیر اعجاز کو کئی سالوں سے خواتین اور بچوں کی برہنہ ویڈیوز ، تصاویر بنانے اور خواتین سے جنسی زیادتی کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر بھارتی ڈاکٹر عمیر اعجاز کو 8 اگست کو اپنے ہسپتال کے کمروں اور باتھ روم، یہاں تک کہ گھر کے مختلف مقامات پر خفیہ کیمرے لگانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بھارتی ڈاکٹر ان خفیہ کیمروں کے ذریعے بچوں اور خواتین کے کپڑے تبدیل کرنے کی ویڈیوز ریکارڈ کرتا تھا، پولیس نے مجرم کی اہلیہ کی اطلاع پر گھر کے کمروں سمیت تمام مقامات سے خفیہ کیمرے برآمد کیے۔

بھارتی ڈاکٹر کی اہلیہ نے پولیس کو اہم شواہد فراہم کیے جس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا، حالانکہ گرفتاری سے قبل عمیر اعجاز کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود نہیں تھا۔

کیس کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ مجرم پر متعدد خواتین کے ساتھ گہری نیند یا بے ہوشی کی حالت میں جنسی زیادتی کرنے اور اسے ریکارڈ کرنے کے الزامات بھی ہیں۔

امریکی ریاست مشی گن کی اوکلینڈ کاؤنٹی کے شیرف مائیک بوچرڈ کے مطابق ملزم کی جرائم کی شدت کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور کیس کی مکمل تحقیقات میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اوکلینڈ کاؤنٹی کے شہر روچیسٹر ہلز میں مجرم کے گھر سے ملنے والی ہزاروں ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد ممکنہ طور پر بہت سے متاثرین سامنے آسکتے ہیں۔

’دوران تفتیش پولیس نے مجرم کے کمپیوٹر اور موبائل سے ہزاروں کی تعداد میں بچوں اور خواتین کی برہنہ ویڈیوز برآمد کیں‘۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ 8 اگست کو مجرم کی گھر سے گرفتاری کے بعد سے متعدد سرچ وارنٹ جاری کیے گئے، جس میں ان کے کمپیوٹر، موبائل اور دیگر 15 ڈیوائسز شامل ہیں، جب کہ ہمیں صرف ایک ہارڈ ڈرائیو سے 13 ہزار ویڈیوز ملی ہیں، اور ہوسکتا ہے کہ اس نے ویڈیوز کلاؤڈ اسٹوریج پر بھی اپ لوڈ کی ہوں۔

رپورٹ کے مطابق 13 اگست کو مجرم پر بچوں سے جنسی زیادتی کا ایک، برہنہ لوگوں کی تصاویر اور ویڈیوز رکھنے کے 4 اور جرائم کے لیے کمپیوٹر کا استعمال کرنے کے 5 الزامات عائد کیے گئے۔

کارٹون

کارٹون : 12 ستمبر 2024
کارٹون : 11 ستمبر 2024