• KHI: Maghrib 6:31pm Isha 7:48pm
  • LHR: Maghrib 6:03pm Isha 7:24pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:32pm
  • KHI: Maghrib 6:31pm Isha 7:48pm
  • LHR: Maghrib 6:03pm Isha 7:24pm
  • ISB: Maghrib 6:08pm Isha 7:32pm

ٹی وی چینلز کے خلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

شائع September 16, 2024
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے ٹی وی چینلز کی غیر مشروط معافی قبول کر لی اور چینلز کو ساکھ بہتر بنانے کے لیے خود احتسابی کے نظام کو موثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے ٹی وی چینلز کے خلاف توہین عدالت کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جسے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے۔

پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں سپریم کورٹ نے معافی نامہ قبول کرتے ہوئے ٹی وی چینلز کو 17 مئی کو جاری کیے گئے شوکاز نوٹس واپس لے لیے ہیں۔

عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ٹی وی چینلز تحریری فیصلے کے پیرا ٹو کے تمام چھ ذیلی پیرے پرائم ٹائم میں نشر کریں۔

فیصلے کے پیرا ٹو میں حکم دیا گیا ہے کہ تمام چینلز پرائم ٹائم میں یہ نشر کریں کہ انہوں نے سپریم کورٹ سے معافی مانگ لی ہے جبکہ 28 جون کی کارروائی پر مبنی فیصلے میں شامل چھ پیرے بھی نشر کیے جائیں۔

پیرا ٹو کے ذیلی پیرا ون میں کہا گیا ہے کہ قرآن پاک الزام تراشی سے منع کرتا ہے، فیصلے میں حق گوئی اور بہتان سے ممانعت پر مبنی سورۃ ھمزہ، سورۃ القلم اور سورہ کہف کی آیات نقل کی گئی ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے فیصلے کے سب پیرا ٹو میں کہا کہ عدالت شہریوں کے بنیادی حقوق کی ضامن ہے تاہم غلط خبروں کی تشہیر، شخصیات پر الزام، تراشی قرآن و سنت، آئین و قانون اور اخلاقیات کے قواعد و ضوابط کے برعکس ہے لہٰذا میڈیا حقائق پر مبنی رپورٹنگ کو اپنا شعار بنائے۔

فیصلے میں کہا کہ وکیل فیصل صدیقی کے مطابق تمام 26 ٹی وی نیوز چینلز نے غیر مشروط معافی مانگی ہے، ہم جانتے ہیں کہ آئین کا آرٹیکل میڈیا کو آزادی فراہم کرتا ہے لیکن یہی آرٹیکل میڈیا کی آزادی کی کچھ حدود و قیود بھی متعین کرتا ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون گردانا جاتا ہے، آزاد میڈیا جمہوریت اور سچائی کے پرچار کے لیے بھی ضروری ہے لیکن میڈیا کی ساکھ کو اس وقت نقصان پہنچتا ہے جب وہ جھوٹ نشر کرتا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ٹی وی چینلز اپنی ساکھ بہتر بنانے کے لیے خود احتسابی کا موثر نظام اپنائیں، خود احتسابی کا عمل چینلز کو ان کی ساکھ کی بہتری میں مدد دے گا اور بہتر ساکھ کے ساتھ میڈیا غلطیوں کی نشاندہی کر کے بہتری لا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر مشروط معافی کے تناظر میں عدالت نے چینلز کو 17 مئی 2024 کو جاری شوکاز نوٹسز واپس لیے جاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024