• KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am
  • KHI: Fajr 5:04am Sunrise 6:20am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:31am Sunrise 5:55am

امریکا نے 4 سال میں پہلی بار شرح سود میں بڑی کمی کردی

شائع September 19, 2024
فیڈرل ریزرو بورڈ کے چیئرمین جیروم پاول کی نیوز کانفرنس — فوٹو: اے پی
فیڈرل ریزرو بورڈ کے چیئرمین جیروم پاول کی نیوز کانفرنس — فوٹو: اے پی

امریکی فیڈرل ریزرو (مرکزی بینک) نے 4 سال بعد شرح سود میں معمول سے زیادہ کمی کا اعلان کردیا، شرح سود 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد 4.75 فیصد سے 5 فیصد کی حد کے درمیان آگئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود کو 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا ہے جس سے یہ شرح 4.75 فیصد سے 5 فیصد کے درمیان آگئی ہے۔

بینک کے سربراہ جیروم پاول نے اشیا کی قیمتوں اضافے اور روزگار کے بڑھتے ہوئے مسائل کی وجہ سے اس اقدام کو مثبت قرار دیا۔

شرح سود میں کمی امریکی قرض دہندگان کے لیے راحت کا باعث ہوگی جو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین شرح سود کا سامنا کر رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کمی ایک ہفتہ قبل کی گئی پیش گوئی سے زیادہ ہے جب کہ بینک کی جانب سے پیش گوئی کی گئی ہے کہ سال کے آخر تک شرح سود میں آدھے پوائنٹ کی مزید کمی ہو سکتی ہے۔

یہ اقدام یورپ، برطانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر مرکزی بینکوں کے کمی کے بعد کیا گیا ہے جس کی بڑے پیمانے پر توقع کی جارہی تھی۔

فیڈرل ریزرو نے 2022 کے آغاز میں معیشت کی بحالی اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے شرح سود میں تیزی سے اضافہ کیا تھا جو اس وقت 1980 کی دہائی کے بعد سے تیز رفتار سے بڑھ رہی تھیں۔

ان اقدامات کا اثر عوام تک زیادہ مہنگی رہائش، گاڑیوں کے قرض اور دیگر قرضوں کی شکل میں پہنچا جس کا مقصد اخراجات کو کم کرکے قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنا تھا۔

تاہم افراط زر میں کمی آنے کے ساتھ حکام کو شرح سود سے معیشت پر وسیع تر خطرات کے بارے میں زیادہ تشویش لاحق ہوگئی ہے۔

خیال رہے کہ امریکا میں بے روزگاری کی شرح اس سال کے اوائل میں 3.7 فیصد سے 4.2 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

فیڈرل ریزرو اجلاس کے بعد جاری ہونے والے تخمینوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکام کو اب مہنگائی تیزی سے کم ہوتی ہوئی نظر آرہی ہے، جون کے مقابلے میں بے روزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے، امریکا میں 2024 کے آخر تک بے روزگاری کی شرح 4.4 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔

محکمہ تجارت کے تازہ ترین اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ رواں سال جون سے 3 ماہ کے دوران امریکی معیشت نے 3 فیصد کی سالانہ شرح سے ترقی کی جب کہ افراط زر اگست میں 2.5 فیصد تک کم ہوئیں۔

تاریخی طور پر بینک نے کورونا وائرس جیسی وبا کے آغاز یا 2008 کے مالیاتی کریش کے دوران شرح سود میں 0.5 فیصد پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق فیڈرل ریزرو نے شرح سود جولائی 2023 سے برقرار رکھی تھی۔

فیڈ حکام کو یہ توقع ہے کہ رواں سال کے آخر تک شرح سود تقریباً 4.4 فیصد اور 2025 کے آخر تک 3.4 فیصد تک گر جائے گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 19 ستمبر 2024
کارٹون : 17 ستمبر 2024