• KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am
  • KHI: Fajr 5:05am Sunrise 6:21am
  • LHR: Fajr 4:30am Sunrise 5:51am
  • ISB: Fajr 4:33am Sunrise 5:56am

بلوچستان سے پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا

شائع September 21, 2024
—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے پولیو کا ایک نیا کیس سامنے آگیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ قلعہ عبداللہ سے تعلق رکھنےوالے 15 ماہ کے انیس خان نامی بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

حکام کے مطابق بلوچستان میں رواں سال پولیوکے 14 کیسز رپورٹ ہوئے جو پورے ملک میں سب سے زیادہ کیسز ہیں, پاکستان میں پولیو کے رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد 21 ہوگئی ہے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل کوئٹہ میں ایک اور بچے میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک افسر نے بتایا تھا کہ نیا کیس کوئٹہ ضلع میں ایک 24 ماہ کے بچے میں رپورٹ ہوا۔

افسر کا کہنا تھا کہ جینیاتی کلسٹر وائے بی 3 اے 4 اے (YB3A4A) ہے اور یہ کیس 99.22 فیصد کوئٹہ کے پہلے پولیو کیس سے منسلک ہے، جو 29 اپریل 2024 کو رپورٹ ہوا تھا۔

دریں اثنا، وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو، عائشہ رضا فاروق نے ایک بیان میں بلوچستان میں پولیو کے کیسز میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حفاظتی پولیو ویکسین کی متعدد خوراکیں ہر بچے تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بلوچستان کے کچھ حصوں میں ویکسینیشن کے چھوٹ جانےکا نتیجہ ہے جس نے وقت کے ساتھ ساتھ وائرس کو پھلنے پھولنے اور زندہ رہنے کا موقع دیا ہے۔

عائشہ رضا فاروق نے بتایا تھا کہ سرحد کے دونوں طرف کیسز کی زیادہ تعداد ملک بھر میں بچوں کے لیے خطرے اور آئندہ پولیو مہموں کے دوران ویکسین پلانے کی اہمیت کو واضح کرتی ہے۔

انہوں نے صوبہ بلوچستان کی اعلیٰ قیادت بالخصوص وزیراعلیٰ، چیف سیکریٹری اور کوئٹہ کمشنر کی اعلیٰ سطح کی مصروفیات کا بھی اعتراف کیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 ستمبر 2024
کارٹون : 21 ستمبر 2024