بلوچستان: جج کو ’لاک‘ کرنے پر وکیل کا لائسنس منسوخ
بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے سریاب کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سول جج کے چیمبر کو تالا لگانے کے الزام میں ایڈووکیٹ فرزانہ خلجی اور ان کے کچھ دیگر وکلا کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر ان کا لائسنس منسوخ کر دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ کے رجسٹرار محمد داؤد خان ناصر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق چیف جسٹس نےکارروائی سریاب کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی رپورٹ کی بنیاد پر کی۔
چیف جسٹس کے حکم کے بعد فرزانہ خلجی کا قانون پریکٹس کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا اور کیس کو مزید قانونی کارروائی کے لیے بلوچستان بار کونسل کو بھیج دیا گیا ہے۔
ہفتہ کو ایک الگ پیش رفت میں، چیف جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے بلوچستان جوڈیشل سلیکشن بورڈ کی سفارش پر صوبے کی ضلعی عدلیہ میں 26 جوڈیشل مجسٹریٹس-کم-سول ججز (بی پی ایس 18) کو تعینات کردیا۔
رجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تقرریوں میں تین خواتین ججز جویریہ احمد، ماہ جبین رحمٰن اور ماریہ منظور شامل ہیں۔