• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:42pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:23pm Maghrib 5:01pm

ملک میں پولیو کے 4 نئے کیسز رپورٹ، رواں برس تعداد 32 ہوگئی

شائع October 8, 2024
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

ملک میں پولیو کے مزید 4 نئے کیسز سامنے آگئے، جس کے بعد رواں برس مرض سے متاثرہ بچوں کی تعداد 32 تک جا پہنچی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی نیشنل ریفرنس لیب نے 4 پولیو کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ سندھ سے 3 اور خیبرپختونخوا سے ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے۔

مزید کہنا تھا کہ جیکب آباد کی یونین کونسل ٹھل 2 سے 2 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جہاں 32 ماہ کی بچی اور ڈیڑھ سال کا بچے میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اس کے علاوہ صوبے سے تیسرا کیس ملیر کی یو سی ابراہیم حیدری سے رپورٹ ہوا، جہاں 6 سال کا بچہ اس وائرس سے متاثر ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ یو سی ابراہیم حیدری کا پولیو سے متاثرہ بچہ انتقال کر چکا ہے۔

مزید بتایا کہ چوتھا کیس خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمعٰیل سے رپورٹ ہوا، جہاں کی یو سی مورگہ میں 22 ماہ کے بچے میں پولیو کی تصدیق ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیو کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی جینیاتی تشخیص کا عمل جاری ہے۔

واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو ضلع ژوب میں ایک چھوٹی بچی میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی ون) کا کیس سامنے آیا تھا، جس کے بعد رواں سال بلوچستان میں پولیو وائرس کے کیسز کی کل تعداد 16 اور ملک بھر میں متاثرہ کیسز کی تعداد 28 ہو چکی تھی۔

اسی طرح یکم اکتوبر کو سندھ میں پولیو وائرس کے مزید 2 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، قومی ادارہ برائے صحت میں انسداد پولیو کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے ایک حکام نے بتایا تھا کہ کراچی شرقی اور سجاول کے اضلاع میں تازہ ترین کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا تھا کہ یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ پاکستانی بچوں کو اب بھی ایک ایسی بیماری کا خطرہ لاحق ہے جسے دستیاب پولیو ویکسین کی مدد سے آسانی سے روکا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پولیو کا کوئی علاج نہیں ہے، اگر کوئی بچہ اس کا شکار ہو جائے تو بچہ ساری زندگی کے لیے مفلوج ہو جاتا ہے، بار بار پولیو ویکسینیشن بچوں کو اس خوفناک بیماری کے فالج کے اثرات سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024