• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:02pm Isha 6:29pm

پاکستان کا بھارت میں جوہری مواد کی چوری، فروخت پر اظہار تشویش

شائع October 10, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرقی ہمسایہ ملک بھارت میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے بار بار ہونے والے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کی توجہ اس حالیہ واقعے کی طرف مبذول کروائی ہے، جس میں ایک گروپ کو 10 کروڑ ڈالر مالیت کے انتہائی تابکار اور زہریلے مادے ’کالیفورنیم‘ کی غیر قانونی ملکیت میں پایا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی ملک میں 2021 میں کالیفورنیم کی چوری کے تین دیگر واقعات بھی رپورٹ ہوئے تھے۔

منیر اکرم نے ان واقعات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے ان کے دوبارہ وقوع کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے پر زور دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی قرارداد 1540 کے تحت اپنے فرائض کی کامیابی سے تکمیل پر روشنی ڈالی ہے، جس میں (i) مضبوط کمانڈ اور کنٹرول سسٹم کا قیام؛ (ii) حساس سامان اور ٹیکنالوجیز کی منتقلی کو کنٹرول کرنے کے لیے قانون سازی اور انتظامی میکانزم؛ اور (iii) عالمی معیار کے مطابق برآمدات پر کنٹرول کا جامع نظام شامل ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بتایا کہ پاکستان نے قرارداد 1540 کے نفاذ کے حوالے سے 6 مکمل رپورٹس جمع کروائیں، قومی رابطہ نقطہ مقرر کیا، رضاکارانہ قومی ایکشن پلان اپنایا، دیگر ممالک کو تکنیکی مدد فراہم کی اور علاقائی تعاون کو فروغ دیا، جس میں 1540 کے نفاذ پر ایک علاقائی سیمینار بھی شامل تھا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوہری استعمال والی ٹیکنالوجیز کے پُرامن استعمال کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور برآمدات کنٹرول کے نظام کو جبر یا امتیاز کے آلے کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔

پریس ریلیز کے مطابق پاکستان نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یا جنرل اسمبلی ایک جامع اوپن اینڈڈ ورکنگ گروپ قائم کرے تاکہ ٹیکنالوجیز تک مساوی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اور انکار کے ایسے معاملات کو حل کیا جا سکے جو ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 13 اگست 2024 کو پاکستانی وزارت خارجہ نے بھارت میں جوہری اور تابکاری مواد کی چوری اور ان کی غیر قانونی فروخت پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

12 اگست 2024 کو بھارت میں ریڈیو ایکٹیو مواد کیلیفورنیم کے ساتھ ایک گینگ کو گرفتار کیا گیا تھا، جس پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا تھا کہ بھارت میں چند افراد پر مشتمل گینگ سے شدید ریڈیو ایکٹیو اور زہریلا مواد کیلیفورنیم برآمد ہوا ہے، تابکاری اور زہریلے مواد کی مالیت 10 کروڑ امریکی ڈالر ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت میں 2021 میں کیلیفورنیم کی چوری کے 3 واقعات رپورٹ ہوئے تھے، بھارت میں 5 افراد کے ایک گروہ سے مبینہ طور پر بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر سے چرائی ہوئی ریڈیو ایکٹیو ڈیوائس بھی برآمد ہوئی، یہ مسلسل ہونے والے واقعات نئی دہلی کی سیکورٹی سے متعلق سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایسے واقعات حساس، دوہرے استعمال کے مواد کی بلیک مارکیٹ کی موجودگی کی گواہی دیتے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024