• KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:51pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرگیا، کل تک ڈپریشن بننے کا امکان

شائع October 12, 2024
—فائل فوٹو: ناسا
—فائل فوٹو: ناسا

جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرگیا تاہم محکمہ موسمیات نے فی الحال پاکستان کے کسی بھی ساحلی علاقے کے متاثر ہونے کا امکان مسترد کردیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات نے ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرکے کراچی کے جنوب میں 900 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، ہوا کے کم دباؤ کا کل تک ڈپریشن بننے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ابتدائی طور پر ڈپریشن مغرب اور شمال مغرب کی سمت بڑھنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس نظام کے زیر اثر آج رات سے 14 اکتوبر تک تھرپارکر، عمرکوٹ، بدین اور سجاول کے اضلاع میں چند مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔

واضح رہے کہ 8 اکتوبر کو نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر (این ای او سی) نے خبردار کیا تھا کہ بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ بن رہا ہے جو طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔

این ای او سی نے ابتدائی الرٹ جاری کرتے ہوئےخدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ سسٹم اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستان کی ساحلی پٹی کو متاثر کرسکتا ہے۔

این ای او سی کے مطابق بحیرہ عرب میں تشکیل پانے والا ہوا کاکم دباؤ اس وقت لکشدیپ ویلی کے قریب موجود ہےاور امکان ہےکہ شمال مغرب کی جانب حرکت کرے گا۔

ابتدائی پیش گوئی میں ہوا کے کم دباؤ کی شدت اور حرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ یہ سسٹم اکتوبر کے تیسرے ہفتے پاکستانی ساحلی پٹی کو متاثر کرسکتا ہے ۔

این ای او سی کے جاری کردہ انتباہ میں مزید کہا گیا تھا کہ خدشہ ہےکہ ہوا کا یہ کم دباؤ ایک مکمل سمندری طوفان میں تبدیل ہونے اور پاکستان کی ساحلی پٹی کو متاثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

این سی او سی نے اپنے الرٹ میں شہریوں اورمتعلقہ افراد بالخصوص ساحلی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو صورتحال کےبارے میں جاری کردہ حکومتی ہدایات سے باخبر رہنے کی ہدایت کی ہے۔

این ڈی ایم اے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے تاکہ بروقت اپ ڈیٹ فراہم کیا جا سکے اور ضرورت کے مطابق مزید ایڈوائزری جاری کی جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024