• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایک ارب ڈالرز فراہمی کی باضابطہ درخواست کی ہے، وزیر خزانہ

شائع October 24, 2024
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب — فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب — فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان بیرونی معاشی دباؤ سے نکلنے کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تقریباً ارب ڈالرز کی مالی معاونت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاس کے سائیڈلائن انٹرویو میں بتایا کہ ’ہم نے عالمی مالیاتی فنڈ کو یہ رقم فراہم کرنے کی باضابطہ درخواست کی ہے۔‘

آئی ایم ایف نے گزشتہ ماہ پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری دی تھی تاہم اس نے مزید فنڈ کو ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ (آر ایس ٹی) کے تحت فنانسنگ کے ذریعے مشروط کیا ہے۔

دوسری طرف پاکستان ایشیائی ترقیاتی بینک سے لگ بھگ 220 سے 25 کروڑ ڈالرز کے مجوزہ پانڈا بانڈ حاصل کرنے کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے سے قبل پاکستان منافع اور ڈیوڈینڈ کی ادائیگیوں میں پیچھے تھا، لیکن معاشی استحکام میں بہتری کے بعد اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

گزشتہ سال سیاسی عدم استحکام، 2022 کے سیلاب کی تباہ کاریوں اور دہائیوں کی بدانتظامی کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔

تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود کو بلند سطح پر رکھنے اور حکومت کی جانب سے غیر ملکی زرمبادلہ کو مستحکم رکھنے کے لیے درآمدات پر پابندی لگانے جیسے سخت اقدامات کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد پر آگئی ہے۔

وزیر خزانہ نے ملک کے مجموعی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بہتری اور 2020 سے امریکی ڈالر کے مقابلے 65 فیصد کم ہونے والی روپے کی قدر کے مستحکم ہونے کو سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ملک میں مئی اور جون میں معاشی استحکام اور ذخائر میں اضافے کی بدولت ہم نے اپنے موجودہ بین الاقوامی شراکت داروں کو 2 ارب ڈالر سے زائد رقم ادا کی ہے۔‘

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا مجموعی قرضہ تقریباً 258 ارب ڈالر ہے جو جی ڈی پی کا 69 فیصد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024