پولیو جیسے چیلنج کو شکست دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے مل کر پولیو جیسے چیلنج کو شکست دینی ہے، جب تک پولیو کو ہمیشہ کے لیے شکست نہ دے لیں چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
وزیر اعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت انسداد پولیو کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ، وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں حالیہ پولیو کیسز اور انسداد پولیو مہم کے حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت پولیو کے فعال کیسز کی تعداد 41 ہو چکی ہے، ان کیسز میں سے 25 کیسز ایسے ہیں جن کی روٹین امیونائزیشن بہتر نہیں ہے، ملک کے جن علاقوں میں بچوں میں پولیو ویکسی نیشن کی شرح بہتر ہے وہاں پولیو کا پھیلاؤ کم ہے۔
اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے مل کر پولیو جیسے چیلنج کو شکست دینی ہے، ان شااللہ جلد پاکستان پولیو فری ملک بنے گا، جب تک پولیو کو ہمیشہ کے لیے شکست نہ دے لیں، چین سے نہیں بیٹھیں گے، پولیو کے خاتمے کے حوالے سے حکومتی پولیو ٹیم کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔
وزیراعظم نے کوآرڈینیٹر قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ، فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق اور سیکریٹری قومی صحت کو حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران ملک میں پولیو سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے انسداد پولیو مہم کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے اور امیونیٹی گیپ کے حوالےسے جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں موجود ساڑھے 4کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے موذی مرض سے بچاؤ اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے ملک گیر ہفت روزہ پولیو ویکسی نیشن مہم کا آج سے آغاز ہو گیا۔
پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کے عزم کو تقویت دیتے ہوئے ملک میں دوبارہ ابھرنے والے وائلڈ پولیو وائرس سے نمٹنے اور لاکھوں بچوں کو پولیو کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے اس ویکسی نیشن مہم کا آغاز ہوا۔
یہ مہم 28 اکتوبر سے 3 نومبر تک جاری رہے گی جس کا مقصد پانچ سال سے کم عمر کے ساڑھے چار کروڑ سے زائد بچوں کو قطرے پلانا ہے جبکہ اس دوران اس کے علاوہ قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامن اے سپلیمنٹس بھی فراہم کیے جائیں گے۔
پولیو کیسز میں خطرناک حد تک اضافے کے ردعمل میں شروع کی گئی یہ مہم رواں سال پاکستان کی تیسری ملک گیر مہم ہے جس میں 2024 میں اب تک 41 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور 71 اضلاع میں پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔