پنجاب میں بہو کو جلانے کا ایک اور واقعہ، مریم نواز نے نوٹس لے لیا
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ساہیوال کے نواحی گاؤں میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کو زندہ جلانے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے ریجنل پولیس افسر (آر پی او) ساہیوال سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ تین روز قبل پنجاب کے ضلع ساہیوال کے نواحی گاؤں میں گھریلو ناچاقی پر سسرالیوں نے بہو کو جلاکر قتل کر دیا تھا۔
تھانہ ہڑپہ پولیس نے مقتولہ کلثوم کے بھائی مقصود کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا تھا اور بعد ازاں سسر کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ اس واقعے سے کچھ دن قبل اسی طرح کا ایک دردناک واقعہ پیش آیا تھا، جب سیالکوٹ میں 30 سالہ زارا کو اس کی سگی خالہ اور ساس نے اپنی بیٹیوں اور دیگر رشتے داروں کے ساتھ بے دردی سے قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے نہر میں بہادیے تھے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ زارا قتل کیس میں گرفتار مقتولہ کی ساس صغراں بی بی نے دوران تفتیش فرسودہ الزام عائد کیا تھا کہ مقتولہ اس کے بیٹے کو قابو کرنے کے لیے جادو ٹونہ کرتی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ مقتولہ زارا 7 ماہ کی حاملہ تھی اور ملزمہ صغراں اس کی والدہ کی سگی بہن تھی جبکہ اس کی نند یاسمین کو رشتے دار نوید نے اکسایا تھا، ملزمان نے زارا کا گلا گھوٹنے کے بعد جسم کے ٹکڑے کرنے کے بعد باقیات کو مختلف مقامات پر پھینک دیا تھا۔