• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

پی ٹی آئی پر پابندی لگنے والی ہے، سینیٹر فیصل واڈا کا دعویٰ

شائع November 27, 2024
— فائل فوٹو:فیس بک
— فائل فوٹو:فیس بک

سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واڈا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی لگنے والی ہے، جلد ہی یہ جماعت مخلص لوگوں کی ’پی ٹی آئی پاکستان‘ بن جائےگی۔

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سارے رہنماؤں نے سمجھوتہ کیا ہوا ہے، ساری لیڈر شپ نے اب فیصلہ کیا ہے کہ اس خاتون (بشریٰ بی بی) نے ہمارے لیے مصیبت کھڑی کردی ہے، اب انہیں گرفتار کروائیں گے۔

فیصل واڈا نے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ابھی گرفتار نہیں ہوں گے لیکن بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا جائے گا۔

سینیٹر فیصل واڈا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگنے والی ہے، اگر کوئی جمہوری بیچ میں آیا تو اس کو جمہور بنا دیا جائے گا، پابندی کے بعد پاکستان تحریک انصاف کا حال ایم کیو ایم پاکستان جیسا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم لندن پر بھی پابندی لگانے کا مقصد انتشار کو روکنا تھا، جلد ہی پی ٹی آئی سے مخلص لوگوں کی ’پی ٹی آئی پاکستان‘ بن جائےگی۔

انہوں نے کہا کہ جو ہو رہا ہے یہ عمران خان کی سیاسی شہادت اور انہیں مزید جیل میں رکھنے کی تیاری ہے، پی ٹی آئی کو یہاں تک پہنچانے میں جو کردار ہے وہ مزید نہیں چل سکتا، اگر بشریٰ بی بی اسی ڈگر پر چلتی رہی تو عمران خان کی سیاسی شہادت سے کم کچھ نہیں ہوگا۔

فیصل واڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈرشپ منہ دکھانےکے قابل نہیں رہی، مظاہرین میں کرائے کے لوگ شامل تھے، پی ٹی آئی سے 9 مئی کرانا ’گدھ‘ کا کام تھا، اُسی نے اقتدار میں فرح گوگی سے کام کروائے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں بشریٰ بی بی کی عزت کرتا ہوں لیکن ان کی سیاسی مداخلت اور عمران خان کی سیاسی قبر میں کیل ٹھوکنے پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب پر شریعت ختم کرنے کا الزام لگا کر مذہبی فساد برپا کرنے کی کوشش کی، یہ صرف پراپیگنڈا تھا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024