• KHI: Zuhr 12:27pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:57am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 12:03pm Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:27pm Asr 4:09pm
  • LHR: Zuhr 11:57am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 12:03pm Asr 3:23pm

شرائط نہ مانی گئیں تو سول نافرمانی کے حوالے سے عمران خان کے حکم کی تعمیل ہوگی، عمر ایوب

شائع December 13, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ 26 نومبر کو ہمارے کارکنوں کو گولی ماری گئی، 200 سے زائد کارکن غائب ہیں، 26 نومبر اور 9 مئی 2023 کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، اگر شرائط نہیں مانی گئیں توسول نافرمانی کی تحریک کے حوالے سے عمران خان کے حکم کی تعمیل ہوگی۔

پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے ایم اے پی) کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی اسلام آباد میں رہائش گاہ پر اپوزیشن اتحاد سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔

محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سابق اسپیکر اسد قیصر، صاحبزادہ حامد رضا، عمر ایوب خان اور سربراہ مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) مولانا ناصر عباس نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، حکومت کے ساتھ ممکنہ مذاکرات سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران اسلام آباد کے ڈی چوک پر مبینہ طور پر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

اجلاس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، محمود خان اچکزئی اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کو 15 دسمبر کے یوم شہدا کے حوالے سے ہونی والی تقریب میں شرکت کی دعوت دینے آئے ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہماری مذاکرتی ٹیم میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 2 ممبران کا اضافہ کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے 5 دسمبر کو مذاکرات کے لیے ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 26 نومبر کو ہمارے کارکنوں کو گولی ماری گئی، 200 سے زائد پی ٹی آئی کے کارکن غائب ہیں، مذاکرات کے لیے ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کےلیے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے ہماری دوسری شرط ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، شرائط نہیں مانی گئیں توسول نافرمانی کی تحریک کےحوالےسے عمران خان کے حکم کی تعمیل ہوگی۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے دیگر اپوزیشن کی پارٹیوں سے بھی بات کریں، کارکنوں کی قربانیوں کے حوالے سے تقریب کا انعقاد کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں تشویش ہے، سپریم کا یہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف استعمال ہوگا، ہم اس کے خلاف کورٹ آف جسٹس جائیں گے، قانونی مشاورت جاری ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہوں گے، ہم لوگوں نے اپنا گھر، خاندان اور کاروبار تباہ کردیا، ہم مثبت استحکام کے لیے مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جاں بحق کارکنان کی قربانی کو نہیں بھولیں گے، مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہوں گے، ہم لوگوں نے اپنے گھر ، خاندان ، اور کاروبار تباہ کردیے، ہم اپنے جاں بحق کارکنان کی قربانی کو نہیں بھولیں گے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2024
کارٹون : 12 دسمبر 2024