کراچی: جماعت اسلامی کا پانی کی عدم فراہمی کیخلاف شہر کے 15 مقامات پر احتجاج
جماعت اسلامی نے سندھ کے دارالحکومت کراچی کے 15 مقامات پر پانی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے سڑک پر موجود واٹر ٹینکر کے وال کھول دیئے جس کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا جبکہ متعدد مقامات پر ٹریفک بھی جام رہا۔
ڈان نیوز کے مطابق مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے الزام لگایا کہ سندھ حکومت شہر کو پانی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’حکومت شہر کو پانی دینے کے لیے تیار نہیں، صوبے کو بجٹ میں 96 فیصد حصہ دینے والے شہر میں پانی نلکوں میں نہیں آتا بلکہ ٹینکر میں فراہم کیا جاتا ہے۔‘
امیرجماعت اسلامی کراچی نے شکوہ کیا کہ 19 سال ہوگئے، کراچی کے پانی کے نظام میں ایک بوند کا بھی اضافہ بھی نہیں کیا گیا۔
جماعت اسلامی شہر کے 15 سے زائد مقامات پر احتجاج کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں پارٹی پرچم اور بینرز اٹھا کرسندھ حکومت کےخلاف نعرے لگائے۔
جمیشد روڈ کے مکینوں نے ٹائر جلا کرسڑک بلاک کی جبکہ حسن اسکوائر پر مظاہرین نے ٹینکر کے وال کھول کرپانی سڑک پر بہادیا جس سے سڑک پر پانی جمع ہوگیا۔
احتجاج کے باعث گلشن اقبال، نیپا، جمشید روڈ، پرانی سبزی منڈی میں شدید ٹریفک جام دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پانی کی قلت پر بات کرتے ہوئے کراچی واٹر کارپوریشن اور میئر مرتضیٰ وہاب کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ عوام کو یہ بتائیں کہ کراچی کا 50 فیصد حصہ اگر پانی سے محروم ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے ؟