امریکا: ’یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر‘ کے چیف ایگزیکٹیو کے مبینہ قاتل کا صحت جرم سے انکار
امریکا کی بڑی انشورنس کمپنی ’یونائیٹڈ ہیلتھ کیئر‘ کے چیف ایگزیکٹو برائن تھامپسن کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم لویگی مینگیون نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے الزامات کو مسترد کردیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ان پر 11 الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے، جس میں قتل کو دہشت گردی کا اقدام قرار دیا گیا ہے، انہیں الزامات پر عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں گرفتاری کے بعد 26 سالہ لویگی مینگیون کی ریاست نیویارک کی عدالت میں یہ دوسری پیشی تھی، انہیں رواں ماہ کے اوائل میں پینسلوینیا کے ایک ریسٹورنٹ سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ وہاں کھانا کھارہے تھے۔
لویگی مینگیون کو برائن تھامپسن کو قتل اور ہراساں کرنے کے الزامات کا بھی سامنا ہے، مذکورہ الزامات کی وجہ سے امریکی عدالت کے جج کیتھرین پارکر نے انہیں حراست میں رکھنے کا حکم دیا تھا۔
لویگی مینگیون کی عدالت میں پیشی کے موقع پر درجنوں شہری عدالت میں موجود تھے جبکہ عدالت کے باہر چند افراد نے ان کے حق میں مظاہرہ کیا اور طبی انشورنس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔
برائن تھامپسن کے قتل کی شہریوں نے مذمت کی ہے تاہم لویگی مینگیون کو کچھ امریکی شہریوں نے ہیرو قرار دیا ہے، جو ہیلتھ کیئر کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور انشورنس کمپنیوں کی اجارہ داری کی وجہ سے پریشان ہیں۔
حکومتی پراسیکیوٹرز کے مطابق ان کے خلاف وفاقی اور ریاستی قوانین کو توڑنے پر علیحدہ علیحدہ کیسز چلائے جائیں گے۔
لویگی مینگیون کے وکیل کرین فرائڈمین ایگنیفلو کا دوران سماعت کہنا تھا کہ ان کے خلاف عائد مختلف نوعیت کے الزامات متضاد نظر آتے ہیں۔
ملزم پر عائد الزامات کے مطابق لویگی مینگیون شہریوں کو بھڑکانے اور ایک شخص کو ہراساں اور قتل کرنے میں ملوث ہیں۔
ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ دونوں الزامات مکمل طور پر مختلف نوعیت کے ہیں، انہوں نے پراسیکیوٹرز سے مذکورہ الزامات پر مقدمہ چلائے جانے کے حوالے سے سوال بھی کیا۔
ان پر درج مقدمے کے مطابق پولیس کو لویگی مینگیون سے ایک تحریری دستاویز ملی تھی جس میں انہوں نے کارپوریٹ امریکا کے حوالے سے ناگواری کا اظہار کیا تھا۔
ملزم کی تحریری دستاویز میں ایک انشورنش کمپنی کے سربراہ کو ایک کانفرنس کے دوران نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے منصوبہ بھی شامل تھا۔