• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:29pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 4:15pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:29pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

موت کی سزائیں تبدیل کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جو بائیڈن پر سخت تنقید

شائع December 24, 2024
—فائل فوٹو: اے پی
—فائل فوٹو: اے پی

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سزائے موت کے تقریباً ہر امریکی وفاقی قیدی کی سزا کو تبدیل کرنے پر امریکی صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ نو منتخب صدر وائٹ ہاؤس میں ڈیموکریٹ رہنما کی جگہ لینے کے لیے تیار ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اپنے عہدے کے آخری ماہ کے دوران گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ وہ پیرول پر رہائی کے امکان کے بغیر وفاقی سطح پر پھانسی کے منتظر 40 قیدیوں میں سے 37 کی سزائے موت کو عمر میں تبدیل کر رہے ہیں۔

ان میں 9 وہ افراد بھی شامل تھے جنہیں ساتھی قیدیوں کو قتل کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا، 4 مجرموں نے بینک ڈکیتیوں کے دوران کیے گئے قتل کیے جب کہ ایک مجرم نے جیل کے محافظ کو قتل کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری بیان میں کہا کہ جو بائیڈن نے حال ہی میں ہمارے ملک کے 37 خطرناک قاتلوں کی سزائے موت ختم کردی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب آپ یہ سب حرکتیں سنتے ہیں تو آپ کو یقین نہیں آتا کہ انہوں نے ایسا کر دیا ہے، سمجھ سے بالا تر ہے، رشتے دار اور دوست صدمے کی کیفیت میں ہیں، انہیں یقین نہیں آتا کہ یہ ہو رہا ہے۔

جو بائیڈن نے وفاقی سطح پر سزائے موت پر عمل درآمد پر پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے پہلے ان پر مزید کارروائی کرنے کا دباؤ تھا جب کہ ریپبلکن رہنما ٹرمپ کی جانب سے ایسے اشارے مل رہے تھے وہ اس انتہائی سزا کو دوبارہ شروع کریں گے۔

تین مجرموں پر اس اقدام کا اطلاق نہیں کیا تھا جن میں 2013 میں بوسٹن میراتھن بمباروں میں شامل ایک حملہ آور، ایک بندوق بردار جس نے 2018 میں 11 یہودی عبادت گزاروں کو قتل کیا تھا اور ایک سفید فام نسل پرست جس نے 2015 میں چرچ جانے والے 9 سیاہ فام شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

جو بائیڈن نے پیر کو کہ کوئی غلطی نہ کریں، میں ان قاتلوں کی مذمت کرتا ہوں ، ان کی نفرت انگیز کارروائیوں کے متاثرین کے لئے غمزدہ ہوں اور ان تمام خاندانوں کے لے دکھی ہوں جنہوں نے ناقابل تصور اور ناقابل تلافی نقصان اٹھایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن اپنے ضمیر اور تجربے کی روشنی میں میں پہلے سے کہیں زیادہ اس بات کا قائل ہوں کہ ہمیں وفاقی سطح پر سزائے موت کے استعمال کو روکنا چاہیے، اصول طور پر میں پیچھے نہیں ہٹ سکتا اور نئی انتظامیہ کو پھانسی کی اس سزا کو جسے میں نے روک دیا تھا، دوبارہ شروع کرنے کا موقع نہیں دے سکتا۔

کارٹون

کارٹون : 26 دسمبر 2024
کارٹون : 25 دسمبر 2024