نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا ’ای آفس‘ بیوروکریسی کے لیے درد سر بن گیا
وفاقی وزارتوں میں وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) کا ای آفس بیوروکریسی کے لیے درد سر بن گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ’ای آفس‘ میں 25 فیصد افسران کے بیک وقت لاگ ان ہونے کے بعد سسٹم 2 منٹ بعد خود بخود لاگ آؤٹ ہوجاتا ہے، ای آفس کے سسٹم میں ہوسٹنگ اور کیپسٹی کے مسائل سے ای آفس کئی گھنٹوں تک ڈاؤن رہتا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزارتوں، ڈویژنز میں وزارت آئی ٹی کا نصب کردہ ’ای آفس‘ ناکام ہو چکا ہے، سرکاری افسران کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، وزیراعظم کے احکام کے باوجود گزشتہ کئی سال سے وزارتیں پیپر لیس نہیں ہوسکی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ای آفس تک جن افسران کو رسائی حاصل ہے، ان میں 100 سے زائد افسران ایک وقت میں لاگ ان ہی نہیں ہوسکتے ہیں، 25 فیصد افسران کے بیک وقت لاگ ان ہونے کے بعد سسٹم 2 منٹ بعد خود بخود لاگ آؤٹ ہوجاتا ہے۔
ای آفس کے نظام میں ہوسٹنگ اور کیپسٹی کے مسائل سے ای آفس کئی گھنٹوں تک ڈاؤن رہتا ہے، جس کی وجہ سے کوالٹی آف ورک متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ افسران کو پیشہ ورانہ ان پٹ جائزہ لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای آفس کی سست روی کی وجہ سے مجبوری کے باعث پیپر ورک پر کام کرنا پڑتا ہے، زیادہ تر وزارتوں سے وزارتوں کے مابین ای آفس پر کام ہی نہیں ہورہا ہے۔
زیادہ تر وزارتوں کے ذیلی اداروں میں ای آفس کا نظام موجود ہی نہیں، مختلف وزارتوں کے آر اینڈ آئی آفس میں روزانہ کی بنیاد پر خط و کتابت جاری ہے۔
ڈان نیوز نے ای آفس کے معاملے پر مؤقف جاننے کے لیے این آئی ٹی بی حکام کو سوال نامہ ارسال کیا ، تاہم این آئی ٹی بی حکام نے کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی میں وزیراعظم نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ای آفس پر منتقل کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔