چیمپئنز ٹرافی: پی سی بی پاکستانی اسکواڈ کے نام آج جمع کرائے گا، فخر زمان کی ٹیم میں واپسی
پاکستان میں آئندہ ماہ منعقد ہونے والی آئی سی سی چیمپینز ٹرافی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ آج اپنے اسکواڈ کے نام جمع کرائےگا، فخر زمان کوچیمپینز ٹرافی کے اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے اسکواڈ جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔ پاکستان بھی اپنا 15 رکنی اسکواڈ جمع کرائے گا لیکن اسکواڈ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق فخر زمان کو پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا جبکہ صائم ایوب کی شمولیت فٹنس سے مشروط ہے۔
پاکستان سمیت تمام ٹیمیں 12 فروری تک آئی سی سی کی منظوری کے بغیر اسکواڈ میں تبدیلی کرسکتی ہیں، 12 فروری کے بعد صرف طبی بنیاد پر ہی ٹیم میں تبدیلی کی جاسکے گی
![. ][1]
پاکستان کی ممکنہ ٹیم میں کپتان محمد رضوان، بابر اعظم، فخر زمان، کامران غلام، سلمان علی آغا، حارث روف، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف بنگلادیش نے بھی ایونٹ کے لیے اپنے اسکواڈ کا اعلان کردیا، نظم الحسین ٹیم کی قیادت کریں گے، بولنگ ایکشن کی جانچ پڑتال کے باعث شکیب الحسن کو اسکواڈ کا حصہ نہیں بنا گیا۔
یاد رہے کہ میگا ایونٹ کا پہلا میچ میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔
پس منظر
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی سی سی کو چیمپینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان قانونی طور پر 21 نومبر سے پہلے کرنا تھا، 20 نومبر کو ڈان نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی سی سی کے لیے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے حوالے سے پاک-بھارت تنازع درد سر بن گیا ہے اور آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے۔
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ 1996 اور 2008 کے ایشیا کپ کے بعد پاکستان کو ایک عرصے بعد پہلی بار چیمپئنز ٹرافی 2025 کی صورت میں آئی سی سی کے کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی ملی ہے، جس کے تمام میچز اگلے سال 19 فروری سے 19 مارچ تک پاکستان کے تین بڑے شہروں کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔
تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ ( بی سی سی آئی) اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مُصر ہے۔
بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا، جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔
گزشتہ سال بھی ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو ملی تھی لیکن بھارت نے پاکستان آنے سے صاف انکار کردیا تھا جس کے بعد ہائبرڈ ماڈل کے تحت بھارت کے تمام میچز سری لنکا میں شیڈول کیے گئے تھے، جہاں کولمبو میں کھیلے گئے فائنل میں بھارت نے آسانی سے سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا تھا۔
پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی میں دفاعی چیمپئن کے طور پر شریک ہوگا، آخری بار چیمپئنز ٹرافی 2017 میں ہوئی تھی جو پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں جیتی تھی۔ [1]: https://www.dawnnews.tv/news/1250423/