190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف فیصلہ آج سنایا جائے گا
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ آج صبح ساڑھے 10 بجے سنایا جائے گا، اس حوالے سے عدالتی عملہ نے وکیل صفائی خالد یوسف چوہدری کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک بار پھر 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے سے متعلق باتیں ہورہی ہیں اور خود پی ٹی آئی رہنما بھی اس سے متعلق تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔
تاہم، احتساب عدالت کے عملہ نے وکیل صفائی خالد یوسف چوہدری کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا کہ کیس کا فیصلہ آج 13 جنوری بروز پیر صبح ساڑھے 10 بجے سنایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ کل 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہو گی اور ریفرنس پر فیصلہ سنایا جائے گا۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے دلائل سننے کے بعد 18 دسمبر کو سینٹرل جیل اڈیالہ میں فیصلہ محفوظ کیا تھا جو ابتدائی طور پر 22 دسمبر کو سنایا جانا تھا۔
بعد ازاں، عدالت نے چھٹیوں اور کورس کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ 6 جنوری کو سنایا جائے گا۔
تاہم، 6 جنوری کو بھی فیصلہ نہیں سنایا جاسکا اور یہ ایک بار پھر موخر کردیا گیا، گزشتہ سماعت پرجج ناصر جاوید رانا کی رخصت کے باعث فیصلہ نہیں سنایا گیا تھا۔
عدالتی عملے نے عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری کو آگاہ کیا تھا کہ کیس کا فیصلہ 13 جنوری کو سنایا جائے گا۔
اس سے قبل، سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پیسے قومی خزانے کے بجائے کاروباری شخصیت کے اکاؤنٹ میں جمع کروائے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیس کا فیصلہ کل آجائے گا۔
دوسری جانب، سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واڈا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی کو روکا تھا، اس وقت ہی ان کو بتایا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس ہے اور اس میں سزا ہوگی، آخر جرم کیا ہے تو سزا تو ہونی ہے۔
کیس کا پس منظر
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈز یا القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔
یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔
عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔