• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:29pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 3:45pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:45pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:29pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 3:45pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:45pm

ایران کی جوہری تنصیبات پر پیچرز دھماکوں کی طرز پر حملہ ناکام بنادیا گیا، جواد ظریف

شائع January 16, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ تہران کے جوہری ماہرین نے یورینیم کی افزودگی کے لیے استعمال کیے جانے والا گیس سینٹری فیوج کے پلیٹ فارم میں نصب بم کو ناکارہ بنایا تھا۔

روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی تاس کی رپورٹ کے مطابق جواد ظریف نے ایران کے سرکاری خبررساں ادارے کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو لبنان میں پیچرز دھماکوں کے آپریشن کو انجام دینے میں کافی وقت لگا اور لبنان پر عائد پابندیوں نے ان کے منصوبے کو ممکن بنایا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی پابندیوں کے باعث لبنان کے لیے کسی ادارے سے خریداری کرنا ممکن نہیں تھا ایسے میں صہیونی ثالثوں یعنی کسی تیسری فریق کو استعمال کرنے کی ضرورت پر پیدا کرتے ہیں جس پر انہیں وہاں سے خریداری کرنی پڑتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اگر سپلائی چین میں مداخلت کی کوشش کرے تو اس کے بعد وہ جو چاہے کرسکتا ہے اور جہاں چاہے کچھ بھی نصب کرسکتا ہے۔

جواد ظریف نے کہا کہ ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن نے حال ہی میں ایک سینٹری فیوج خریدا اور پتا چلا کہ اس کے اندر دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا، تاہم ماہرین اس کا پتا لگانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہوا جس سے ہمیں بچنا پڑتا ہے جب کہ ان کی پابندیوں کی وجہ سے نہ صرف ہمیں مالی نقصان پہنچتا ہے بلکہ قومی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ یورینیم کی افزودگی کے لیے ڈیزائن کیے گئے سینٹری فیوجز عام طور پر ایرانی جوہری تنصیبات میں نصب کیے جاتے ہیں۔

ایران کے نائب صدر نے اسرائیل کے اس واقعے میں ملوث ہونے کا اشارہ دیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کب کی بات کررہے ہیں، یعنی یہ واقعہ کب پیش آیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز اور واکی ٹاکی میں دھماکے ہوئے تھے، لبنان اور حزب اللہ نے اسرائیل کو ان مواصلاتی آلات پر حملوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس میں 37 افراد شہید اور 3ہزار سے زائد لوگ زخمی ہوئ تھے۔

ابتدا میں اسرائیل نے ان حملوں پر براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملے ممکنہ طور پر اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد نے کیے ہیں۔

بعد ازاں، نومبر میں اسرائیل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف پیجرز حملوں کی منظوری دی تھی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 17 جنوری 2025
کارٹون : 16 جنوری 2025