• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:30pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 3:46pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:46pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:30pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 3:46pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 3:46pm

گاڑیوں کی الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقلی، پاکستان نے گرین فنڈ تک رسائی کیلئے فرانس سے مدد مانگ لی

شائع January 17, 2025
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری اور فرانس کے سفیر نکولس گیلی ملاقات کے دوران — فوٹو: پی آئی ڈی
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری اور فرانس کے سفیر نکولس گیلی ملاقات کے دوران — فوٹو: پی آئی ڈی

الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز (ای وی سی ایس) کے لیے بجلی کے نرخوں میں کمی کے اعلان کے ایک روز بعد پاکستان نے ’گرین فنڈ‘ تک رسائی کے لیے فرانس سے مدد طلب کی ہے، تاکہ روایتی چھوٹی گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں منتقل کیا جا سکے، جس کے نتیجے میں صاف ستھرے ماحول اور تیل کی درآمدات میں بچت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے فرانس کے سفیر نکولس گیلی کے ساتھ پاکستان میں چھوٹی گاڑیوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی تجویز پر باضابطہ تبادلہ خیال کیا۔

حکومت کا اندازہ ہے کہ تقریباً 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے کی سرمایہ کاری سے موٹر سائیکلوں، تین پہیوں والی گاڑیوں اور 800 سی سی تک کی چھوٹی گاڑیوں کو فوسل فیول سے الیکٹرک انجن میں تبدیل کرنے میں مدد مل سکتی ہے، صرف ایک کروڑ موٹر سائیکلوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سالانہ تقریباً 6 ارب ڈالر مالیت کا پیٹرول درآمد کیا جاتا ہے۔

ایک روز قبل وفاقی وزیر توانائی نے ای وی سی ایس کے لیے بجلی کی قیمت 44 فیصد کم کرکے 71 روپے 10 پیسے فی یونٹ سے کم کرکے 39 روپے 70 پیسے کرنے کا اعلان کیا تھا، جس میں ٹیکس بھی شامل ہوں گے، جن پر عمل درآمد کے لیے باضابطہ ریگولیٹری عمل سے گزرنا ہوگا۔

گرین فنڈ تک رسائی

اویس لغاری نے فرانسیسی سفیر کو الیکٹرک وہیکل پالیسی کے حالیہ تعارف کے بارے میں آگاہ کیا، جس کا مقصد سالانہ اربوں ڈالر کی ایندھن کی بچت اور ماحولیاتی تحفظ میں حصہ ڈالنا ہے، مزید برآں، اس سے نقل و حمل کے اخراجات میں کمی آئے گی جس سے عوام پر مالی بوجھ کم ہوگا۔

ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی سفیر نے پاکستان کے مؤثر مذاکرات اور انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ معاہدوں کا جائزہ لینے کو سراہا، اویس لغاری نے فرانسیسی سفیر کو بتایا کہ 28 آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں مجموعی طور پر ایک ہزار 400 ارب روپے کی قومی بچت ہوگی۔

وفاقی وزیر نے سفیر کو بتایا کہ حکومت بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے لیے جلد ہی وہیلنگ پالیسی متعارف کرانے جارہی ہے، جس سے اضافی بجلی کی مؤثر تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا، مزید برآں اضافی بجلی کی نیلامی کے منصوبے بھی بنائے جا رہے ہیں، ان اقدامات سے حکومت کو پاکستان میں بجلی کے کاروبار سے باہر نکلنے کا موقع ملے گا، جس سے مسابقتی ماحول کو فروغ ملے گا۔

نکولس گیلی کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان نے زیادہ تر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں آزاد بورڈز کی خدمات حاصل کی ہیں، جس سے ریکوری کی شرح کو بہتر بنانے اور لائن لاسز کو نمایاں طور پر کم کرنے میں مدد ملی ہے، حکومت پاکستان شمسی توانائی کو فروغ دینے کو بھی ترجیح دے رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام اصلاحات انتہائی شفافیت کے ساتھ نافذ کی گئی ہیں، جس سے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع پیدا ہوئے۔

فرانسیسی سفیر نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ فرانس پاکستان کے ای وی اقدامات اور دیگر توانائی اصلاحات کے لیے ہر ممکن تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرنے پر غور کرے گا، کیونکہ اصلاحات سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹرانسپورٹ کی سستی لاگت

پاور ڈویژن کے مطابق اس وقت ملک میں ایک کروڑ موٹر سائیکلیں موجود ہیں، جن کے فیول پر سالانہ 6 ارب ڈالر خرچ ہوتے ہیں، ان موٹر سائیکلوں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں تبدیل کرنے سے (جس کی اوسط قیمت 50 ہزار روپے ہے) 3 سے 4 ماہ کے اندر سرمایہ کاری پر منافع کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، جب کہ زرمبادلہ کی بچت بھی کی جاسکتی ہے۔

اسی طرح رکشوں میں برقی ٹیکنالوجی کے استعمال سے شہری سفر کے اخراجات میں نمایاں کمی کی توقع ہے، جس سے کرایوں میں کمی آئے گی اور نقصان دہ اخراج کو روکنے میں مدد ملے گی، جس سے فضائی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، سفری اخراجات کو کم کرنے سے شہری سامان کی نقل و حمل پر بھی مثبت اثر پڑے گا، ممکنہ طور پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوگی، اس کے لیے فی یونٹ (رکشہ) تبدیلی کی لاگت ایک لاکھ روپے درکار ہوتی ہے۔

دریں اثنا، حکومت نے نئی انرجی وہیکل (این ای وی) پالیسی 2025 پر کام کرنا شروع کر دیا ہے، تاکہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں صاف توانائی کی منتقلی میں رکاوٹ بننے والے ای وی کو اپنانے اور تیار کرنے میں اہم چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔

نئی انرجی وہیکل پالیسی

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیو الیکٹرک وہیکل پالیسی 2025 کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے سلسلے میں شراکت داروں کے اہم اجلاس کی صدارت کی، اس اجلاس میں وزیر صنت و پیداوار رانا تنویر حسین، گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد، خزانہ، تجارت اور ماحولیاتی تبدیلی کی وزارتوں کے سیکریٹریز کے علاوہ ایف بی آر کے ممبر کسٹم پالیسی نے شرکت کی۔

اجلاس میں الیکٹرک وہیکلز کی پیداوار میں حائل رکاوٹوں پر قابو پانے، مینوفیکچرنگ کے عمل کو بہتر بنانے، بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنے، ای وی کی پیداوار کو ہموار کرنے، سپلائی چین کے مسائل کو حل کرنے اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری پالیسی اصلاحات کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خزانہ نے پالیسی اہداف کے حصول اور انہیں پاکستان کی ماحولیاتی اور معاشی ترجیحات سے ہم آہنگ کرنے کے لیے این ای وی پالیسی 30-2025 کی بروقت ترقی اور نفاذ پر زور دیا۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 جنوری 2025
کارٹون : 17 جنوری 2025