ٹیکس فائلرز کی اہلیت کا جائزہ لینے کے لیے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی قائم
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس فائلرز کی اہلیت کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ ذیلی کمیٹی ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی حد اور اہلیت کا جائزہ لے گی اور 10 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نئے قانون کے تحت ٹیکس ریٹرن فائلر کی اہلیت کی بنیاد پر ترامیم کی گئی ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق اہل ٹیکس گزار بیوی، غیر شادی شدہ بیٹی، 25 سال سےکم عمر لڑکے کو ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کر سکتے ہیں۔
راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ نئے ٹیکس قانون کے تحت 5 سے 10 مرلے کے مکان خریدنے والوں پر پابندی نہیں لگائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 26 دسمبر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی تھی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا تھا۔
منظور کیے گئے بل میں کہا گیا تھا کہ نااہل ٹیکس فائلرز بڑی بڑی گاڑیاں، جائیداد، بنگلے نہیں خرید سکیں گے، بینک اکاؤنٹ کھولنے اور شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) راشد محمود لنگڑیال نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹیکس قوانین میں ترامیم سے 95 فیصد لوگ متاثر نہیں ہوں گے۔
کمیٹی اجلاس میں ’ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024‘ کو غور وخوض کے بعد منظور کیا گیا تھا۔
دوران اجلاس قائمہ کمیٹی نے ٹیکس آڈیٹرز اور ماہرین پر ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے جبکہ نااہل فائلرز پر بڑی گاڑی خریدنے، بینک اکاؤنٹ کھولنے اور شیئرز خریداری پر پابندی کی شق منظور کی تھی، جب کہ نا اہل فائلرز کے لیے جائیداد کی خریداری پر پابندی لگانے کی شق کی بھی منظوری دی گئی۔