• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm

کراچی میں بچوں کی گمشدگی کے واقعات میں اضافہ، مزید 2 بچے لاپتا

شائع January 21, 2025 اپ ڈیٹ January 22, 2025 12:03am
— فائل فوٹو شٹر اسٹروک
— فائل فوٹو شٹر اسٹروک

کراچی میں بچوں کی گمشدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، گلشن اقبال سے 15 سالہ لڑکی اور اورنگی ٹاؤن سے 10 سالہ بچہ لاپتا ہے، جبکہ لاپتا ہونے والے دیگر 2 بچوں کو ڈھونڈ لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق 15 سالہ زہرہ بتول 17 جنوری کو گلشن اقبال سے لاپتا ہوئی، پولیس نے لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، اس کے علاوہ 17 جنوری کو اورنگی ٹاؤن سے 10 سالہ بچہ ایان لاپتا ہوا۔

اورنگی ٹاؤن فرنٹئیر کالونی سے گمشدہ ہونے والا 14 سالہ مبشر آگرہ تاج کالونی سے مل گیا، اہلخانہ کے مطابق نامعلوم نمبر سے فون آیا تھا کہ آپ کا بچہ آگرہ تاج کالونی میں ہے، مذکورہ مقام پر پہنچے تو وہاں مبشر موجود تھا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔

دوسری جانب، سرسید تھانے کی حدود سے لاپتا ہونے والی 4 سالہ بچی بھی مل گئی، بچی صبح اپنے بھائی کے ساتھ گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتا ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل، گارڈن ویسٹ سے 5 سالہ علیان عرف علی اور 6 سالہ علی رضا لاپتا ہوگئے تھے، جس کے الزم میں پولیس نے 19 مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان سے ٹھوس شواہد اکھٹے کیے گئے ہیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل ساؤتھ سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ انہیں موٹر سائیکل پر سوار ایک مرد اور خاتون اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

گارڈن پولیس نے علیان کی والدہ زینب یونس کی مدعیت میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 364 اے (14 سال سے کم عمر بچے کا اغوا) اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ایکٹ 2018 کی دفعہ 3 کے تحت ایف آئی آر درج کی تھی۔

اس سے قبل 18 جنوری کو کراچی میں نارتھ کراچی کے علاقے میں 11 روز سے لاپتا 7 سالہ بچے صارم کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی تھی۔

بعدازاں، پولیس افسر نے تصدیق کی تھی کہ کراچی میں نارتھ کراچی کے رہائشی 7 سالہ متوفی بچے صارم کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، 11 روز لاپتا بچے کی لاش گھر کے قریب زیر زمین پانی کے ٹینک سے برآمد ہوئی تھی۔

بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’ساحل‘ کی اگست کی رپورٹ کے مطابق 2024 میں ملک بھر میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے کل 1630 کیسز رپورٹ ہوئے۔

اس کے علاوہ سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 862، اغوا کے 668، گمشدگی کے 82 اور کم عمری کی شادیوں کے 18 کیسز رپورٹ ہوئے۔

6 ماہ کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ رپورٹ ہونے والے کل کیسز میں سے 962 متاثرین میں 59 فیصد لڑکیاں تھیں جب کہ 668 یعنی 41 فیصد لڑکے تھے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 جنوری 2025
کارٹون : 21 جنوری 2025