• KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:34pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:51pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:51pm
  • KHI: Zuhr 12:44pm Asr 4:34pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:51pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:51pm

وزیراعظم کا کے پی ٹی کی جانب سے ڈریجنگ کے ٹھیکے کی تحقیقات کا حکم

شائع January 22, 2025
سینئر عہدیدار کے مطابق عدم تعمیل کرنیوالے بولی دہندگان کو ٹھیکہ دینے سے مون سون سیزن میں جہازوں کی آمد و رفت خطرے میں پڑسکتی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
سینئر عہدیدار کے مطابق عدم تعمیل کرنیوالے بولی دہندگان کو ٹھیکہ دینے سے مون سون سیزن میں جہازوں کی آمد و رفت خطرے میں پڑسکتی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی جانب سے ڈریجنگ کے ٹھیکے میں خریداری کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ کے پی ٹی نے تکنیکی کمیٹی کے چینی کمپنی سے متعلق خدشات کے باوجود ڈریجنگ کا ٹھیکہ اسی کمپنی کو دینے کی سفارش کی۔

وزیراعظم کے انسپکشن کمیشن کے چیئرمین کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

کمیٹی میں سیکریٹری کابینہ ڈویژن، پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے منیجنگ ڈائریکٹر اور انٹیلی جنس بیورو ڈویژن کا نمائندہ شامل ہے۔

کمیٹی کو ٹینڈرنگ کے عمل کے تکنیکی اور مالی جائزے میں کسی بھی انحراف، کوتاہی، یا خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔

کمیٹی ارکان بولی دہندگان کو اہل یا نااہل قرار دینے کے جواز کا جائزہ لیں گے، ذمہ دار افراد یا محکموں کی نشاندہی کریں گے، اور مسائل کو حل کرنے اور عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے سفارشات پیش کریں گے۔

ٹیکنیکل کمیٹی نے 4 بین الاقوامی کمپنیوں کی بولیوں کا جائزہ لیا اور پایا کہ چینی فرم کا سامان ٹائم لائنز اور معیار کے مطابق نہیں ہے۔

اس کے علاوہ پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی نے اس عمل کی شفافیت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تکنیکی رپورٹ شائع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

کے پی ٹی نے جواب دیا کہ چینی فرم کے ساتھ حتمی بات چیت تک رپورٹ کو روک دیا گیا تھا۔

کے پی ٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ عدم تعمیل کرنے والے بولی دہندگان کو ٹھیکہ دینے سے منصوبے کی اہم ڈیڈ لائنز خطرے میں پڑ سکتی ہیں، جس سے مون سون سیزن کے دوران جہازوں کی نقل و حرکت خطرے میں پڑ جائے گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 جنوری 2025
کارٹون : 22 جنوری 2025