• KHI: Maghrib 6:10pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:28pm Isha 6:53pm
  • ISB: Maghrib 5:29pm Isha 6:56pm
  • KHI: Maghrib 6:10pm Isha 7:29pm
  • LHR: Maghrib 5:28pm Isha 6:53pm
  • ISB: Maghrib 5:29pm Isha 6:56pm

ٹرمپ اور مودی کی اگلے ماہ ملاقات کروانے کی سفارتی کوششیں شروع

شائع January 22, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

امریکا اور بھارت کے سفارتکار اگلے ماہ واشنگٹن میں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ چین کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں امریکا کا اسٹرٹیجیک شراکت دار بھارت واشنگٹن کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات بڑھانے اور اپنے ہنرمند شہریوں کے لیے ویزا کا حصول مزید آسان بنانے کا خواہاں ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ نومنتخب امریکی صدر کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات طے ہوجاتی ہے تو یہ دونوں ایجنڈے اس میں شامل ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی نے نئی دلی میں حکام کے درمیان بھارت پر ٹیرف عائد کرنے کے بارے میں تشویش پیدا کردی ہے کیوں کہ امریکا نے بھارت کو بھی امریکی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے اور اشارہ دیا ہے کہ وہ بھی ایسا کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نئی دلی اس حوالے سے واشنگٹن کو رعایت دینے کے لیے تیار ہے، حالانکہ امریکا نے اب تک بھارت مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کے کسی منصوبے کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا، جب کہ بھارت امریکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مراعات کی پیش کش کے لیے بھی تیار ہے۔

ذرائع نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اعلیٰ حکام کو امید ہے کہ دونوں سربراہان کی ملاقات سے ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی مدت میں دونوں ممالک کے تعلقات کا مثبت آغاز ہوگا۔

ٹرمپ نے اپنے پچھلے دور صدارت کے دوران فروری 2020 میں بھارت کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے نریندر مودی کے سیاسی گھر احمد آباد کے کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کے مجمع سے خطاب کے دوران بھارت سے ناقابل یقین تجارتی معاہدہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

اسی طرح، 2019 میں ٹرمپ نے ہیوسٹن میں ’ہاؤڈی مودی‘ ریلی کا اہتمام کیا تھا جس میں 50 ہزار افراد نے شرکت کی تھی، جن میں زیادہ تر ہندوستانی نژاد امریکی شامل تھے۔

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے حالیہ دورہ امریکا کے دوران بھی ٹرمپ اور مودی ملاقات ان کے ایجنڈے میں شامل تھی، انہوں نے نومنتخب امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مارکو روبیو نے جے شنکر سے ’غیرقانونی مائیگریشن‘ سے متعلق خدشات کا اظہار کیا، اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیکنالوجی اور دفاعی شعبوں میں شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر بات ہوئی۔

دونوں سربراہان مملکت کے درمیان غیر قانونی تارکین وطن پر بھی بات ہوسکتی ہے کیوں کہ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا وعدہ کررکھا ہے تاہم ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہنرمند شہریوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیے تیار ہیں۔

بھارت بڑے پیمانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کے حوالے سے جانا جاتا ہے جن میں بیشتر دنیا بھر میں اس وقت کام کررہے ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے جاری کردہ ہنرمند کارکن ایچ-1 بی ویزا کا بڑا حصہ ان کے پاس ہے۔

بھارت کا ٹیرف کم کرنے اور درآمدات میں اضافے پر غور

امریکی جریدے بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت ٹرمپ کی جانب سے امریکی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف عائد کرنے کی دھمکیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپشنز کا جائزہ لے رہا ہے جس میں تجاری معاہدہ پیش کرنے، محصولات میں کمی یا امریکا سے درآمدات میں مزید اضافہ کرنا شامل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی انتظامیہ نے امریکا کے ساتھ بھارت کے تجاری سرپلس کو کم کرنے سے متعلق اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے متعدد آپشنز تیار کیے ہیں، 31 مارچ کو ختم ہونے والے سال کے لیے بھارت کا تجاری سرپلس 35.3 ارب ڈالر تھا۔

بھارتی وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا اس مدت کے دوران بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار تھا۔

بلومبرگ کے مطابق بھارت کی جانب سے جن آپشنز پر غور کیا جارہا ہے ان میں امریکا سے مزید وہسکی، اسٹیل اور تیل کی خریداری شامل ہے جب کہ درآمدی ٹیرف میں کمی پر بھی غور کیا گیا۔

اس سے قبل، بلومبرگ نے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت ٹرمپ انتظامیہ کو مطمئن کرنے کے لیے امریکا میں مقیم 18 ہزار غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو واپس لینے کے لئے تیار ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 جنوری 2025
کارٹون : 22 جنوری 2025