مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہیں، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ آئین کے تحفظ کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا جب کہ مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمٰن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اس موقع پر سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی موجود تھے جب کہ پی ٹی آئی کے وفد میں عمر ایوب، اسد قیصر اور سلمان اکرم راجا شامل تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی جب کہ پی ٹی آئی نے مولانا فضل الرحمان کو تحریک تحفظ آئین پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت دی۔
ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں نے جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ ہم نے بانی کی ہدایت پر یہ ملاقات کی، مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کا ایجنڈا آئین کا تحفظ ہے، ہم نے ماہ رنگ بلوچ سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمٰن کو حکومتی مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا جب کہ ملاقات میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر ممبران کی ریٹائرمنٹ کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اس ملک میں آئین کے تحفظ کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آگے بڑھنے کے روشن امکانات ہے، انہوں نے اس معاملے پر مزید مشاورت جاری رکھنے کا کہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کوئی بھی آئینی حق اس وقت بحال نہیں ہے، صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے پیکا قانون لایا گیا، سڑک پر کھڑے ہونے کی آئینی حق ہم سے لیا گیا، آواز بلند کرنے کا آئینی حق بھی نہیں دیا جارہا۔
’جوڈیشل کمیشن نہ بنانے پر حکومت سے مذاکرات بند کیے‘
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جمہوریت کی فلاح و بہبود اور فروغ کیلئے مولانا فضل الرحمٰن کے پاس آئے ہیں، انہیں حکومت سے ہونے والے مذاکرات سمیت دیگر معاملات سے آگاہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے، حکومت نے جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جب کہ مسلط کی گئی حکومت بانی پی ٹی آئی سے علیحدہ ملاقات نہ کراسکی، 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن نہ بنانے پر حکومت سے مذاکرات بند کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل نیشن ایکٹ اور پیکا ایکٹ کے خلاف ووٹ دیا ہے جب ک ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے یہاں آئے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، صاحبزادہ حامد رضا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔
’بات چیت بڑھانے کے لیے کمیٹی بنائی ہے‘
دوسری جانب، جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے جاری مذاکرات سے مولانا فضل الرحمٰن کو آگاہ کیا اور چیف الیکشن کمشنر اور 2 ارکان کے تقرر پر بھی بات کی، مداخلت کی وجہ سے الیکشن کمیشن میں فخرالدین ابراہیم بھی کامیاب نہیں ہوسکے۔
جے یو آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی سزا کی مذمت کرچکے ہیں، دونوں طرف سے سیز فائر ہے، کوئی بات نہیں کی جائے گی، ماحول مزید بہتر بنانے اور نزدیک آنے کی کوشش کی جائے گی، بات چیت بڑھانے کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔