یونان کشتی حادثے میں ملوث 13 ایف آئی اے اہلکار نوکری سے برخاست
یونان کشتی حادثے میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایک انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان ایف آئی اے کے مطابق کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر نے گزشتہ ماہ کشتی حادثے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت کی۔
اس موقع پر انہیں آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ سال کے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک انسپکٹر، 2 سب انسپکٹرز، 2 ہیڈ کانسٹیبل اور 8 کانسٹیبلز کو نوکری سے برخاست جبکہ 3 کانسٹیبلز کی ترقی روکنے کے احکامات صادر کیے گئے۔
ترجمان کے مطابق سزا پانے والے اہلکار فیصل آباد ایئرپورٹ میں تعینات تھے۔
اس سے قبل بھی کشتی حادثات میں ملوث 37 اہلکاروں کو ملازمت سے برخاست کیا جا چکا ہے۔
اس موقع پر ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحٰق جہانگیر کا کہنا تھا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف سخت اقدامات عمل میں لائے جا رہے ہیں۔
16 دسمبر کو یونان کے جنوبی جزیرے گاوڈوس کے قریب کشتی الٹنے کے متعدد تارکین وطن سمیت 40 پاکستانیوں کی موت ہو گئی تھی۔
واقعے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق جاری تحقیقات جلد از جلد مکمل کر کے ٹھوس سفارشات پیش کرنے، سہولت کاری میں ملوث وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکاروں کی نشاندہی اور ان خلاف کے سخت کارروائی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو آپس کے رابطے مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تھی۔