• KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am
  • KHI: Fajr 5:57am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:33am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:06am

بھارت: کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ سے 30 افراد ہلاک، 60 زخمی

شائع January 29, 2025
— رائٹرز
— رائٹرز

بھارت میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع میں علی الصبح بھگدڑ مچنے سے 30 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ میلے میں شریک افراد کی جانب سے پولیس کے بنائے حصار سے نکلنے اور یاتریوں کے پیروں تلے کچلے جانے کے باعث پیش آیا۔

بھارتی ریاست اپرپردیش کے شہر پریاگ راج میں کمبھ میلے کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دینے والے پولیس چیف نے 30 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 25 افراد کی شناخت ہوچکی ہے جب کہ 60 زخمیوں کو ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارت کے مذہبی اجتماعات بشمول کمبھ میلے میں ایسے واقعات ہونا معمول ہے، ہر بارہ سال بعد ہونے والے کمبھ میلے میں کروڑوں افراد کی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے شمالی شہر پریاگ راج (الٰہ آباد) آمد ہوتی ہے۔

دریاؤں کے قریب زمین پر سوئے اور بیٹھے ہوئے لوگوں نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ جب زائرین مذہبی رسم اشنان (نہانے) کے لیے پہنچے تو اندھیرے میں ان کی طرف آنے والے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد نے انہیں روند دیا۔

48 سالہ رینو دیوی نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ وہ دریا کنارے ایک منڈیر کے پاس بیٹھی ہوئی تھی کہ زائرین کا ایک بڑا ہجوم ان کے اوپر سے چڑھتے اور روندتے ہوئے گزر گیا۔

انہوں نے بتایا کہ جب بھیڑ بڑھی تو بوڑھے افراد اور خواتین کو کچل دیا گیا اور کوئی بھی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔’

جائے حادثہ سے متاثرین کو لے جانے والی ریسکیو ٹیموں نے ان کے جوتے، لباس کے ٹکڑے اور دیگر ضائع شدہ چیزیں برآمد کیں۔

پولیس کو جائے وقوع سے حادثے کا شکار ہونے والے زخمیوں اور لاشوں کو موٹے کمبل میں لے کر جاتے دیکھا گیا۔

 — فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

زخمیوں کا علاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’حادثے میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہوئے جب کہ درجنوں زخمی ہیں۔‘

حادثہ مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے (پاکستانی 12:30 بجے) پیش آیا، مقامی انتظامیہ کی جانب سے روندے جانے کے واقعے میں ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے پر انتہائی افسردگی کا اظہار کیا اور ہلاک افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’زخمی افراد کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘

حادثے کی جگہ سے تقریباً ایک کلومیٹر کے فاصلے پر میلے کے لیے بنائے گئے ہسپتال کے طور پر کام کرنے والے ایک بڑے خیمے کے باہر درجنوں رشتہ دار بے چینی سے خبروں کا انتظار کرتے رہے۔

’برائے مہربانی تعاون کریں‘

ہندو مذہبی کلینڈر کے مطابق چھ ہفتوں پر مشتمل کمبھ میلا ہندو مذہب کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع ہے۔

میلے میں بدھ کا روز مقدس دنوں میں سے ایک مانا جاتا ہے، جب زعفرانی لباس میں ملبوس افراد کی قیادت میں کروڑوں زائرین گناہوں کی بخشش کے لیے دریاؤں گنگا اور جمنا میں اشنان (غسل) کرکے پاک ہونے کی رسم ادا کرتے ہیں۔

حادثے کے بعد حکام لاوڈ اسپیکر کے ذریعے زائرین سے درخواست کرتے رہے کہ وہ حادثے کی جگہ سے دور رہیں اور دوسری جگہ جا کر نہائیں۔

میلے کا ایک اسٹاف ممبر اپنے میگا فون کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے پایا گیا کہ ’زائرین اشنان کے مرکزی مقام پر جانے سے گریز کریں اور سیکیورٹی اسٹاف سے تعاون کریں۔‘

اتر پردیش کی ریاستی حکومت، جو میلے کے انعقاد کی ذمہ دار ہے، نے کہا کہ لاکھوں لوگ پہلے ہی آدھی رات اور صبح سویرے کے درمیان اشنان کر چکے تھے۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیا ناتھ نے صحافیوں کو بتایا کہ طبی عملہ حادثے میں شدید زخمی ہونے والوں کی دیکھ بھال کر رہا ہے، جبکہ صورتحال اب کنٹرول میں ہے۔

بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے زائرین کو پیش آنے والے حادثے کا ذمہ دار ناقص انتظامات کو ٹھہرایا ہے۔

راہول گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’عام زائرین کے بجائے وی آئی پیز کو سیکیورٹی دینا اور ناقص انتظامات اس المناک حادثے کی وجہ ہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025