قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالفت کر دی
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں وزیر خزانہ کو طلب کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سید حفیظ الدین کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کے معاملے پر غور کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے اراکین نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی بندش کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے ہزاروں ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر پارلیمنٹ کے فلور پر کہہ چکے کہ کارپوریشن بند نہیں کریں گے، اس کے باوجود اگر حکومت نے یوٹیلی اسٹور بند کرنے کا فیصلہ کیا تو ایوان کا استحقاق مجروع ہوگا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کرائی تھی کہ یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند نہیں کر رہے، کابینہ میں یہ بار بار آتا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز بند کرنے کی بات ہورہی ہے۔
راجا پرویز اشرف نے کہا اگر کرپشن کی بنیاد پر اداروں کو بند کریں گے تو پھر پورا ملک بند کرنا پڑے گا، بہتر تھا کہ اس ادارے میں اگر کوئی خرابی ہے تو اس خرابی کو دور کریں، یوٹیلٹی اسٹورز ایک اہم ادارہ ہےجہاں سے لوگوں کو ریلیف دیا جاتا ہے، یہ درست نہیں کہ چند لوگ بیٹھ کر ادارہ بند کرنے کا فیصلہ کریں، یوٹیلٹی اسٹورز پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل پارلیمنٹ میں بات ہونی چاہیے۔
رکن کمیٹی نفیسہ شاہ نے کہا کہ یوٹیلٹی اسٹور کا مقصد عوام کو سستی اشیا کی فراہمی تھا، یوٹیلیٹی اسٹورز میں اصلاحات کی ضرورت ہے مگر اس کو بند کرنا اس کا حل نہیں، وزیراعظم سمیت کابینہ کے اراکین پارلیمنٹ کے رکن ہیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کے معاملے پر پارلیمنٹ کو کھڑا ہونا ہوگا۔
رکن کمیٹی مہرین بھٹو نے کہا کسی بھی صورت یہ ادارہ بند نہیں ہونا چاہیے، وفاقی وزیر اور سیکریٹری کی اجلاس میں عدم موجودگی پر مایوسی ہوئی ہے۔ بعد ازاں قائمہ کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بند کرنے کی مخالقت کر دی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال اگست میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ختم کرنے کے حوالے سے 2 ہفتے میں تجاویز طلب کی تھی جب کہ وفاقی حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کے لیے 50 ارب کی سبسڈی بھی بند کردی تھی۔
شہباز شریف نے حکم دیا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹور پر سبسڈی کے بجائے غریب عوام کو کیش ریلیف کی تجاویز تیارکی جائے۔
بعدازاں گزشتہ سال دسمبر میں وفاقی حکومت نے اخراجات میں کمی کے لیے ملک بھر کے 446 یوٹیلیٹی اسٹورز کو بند کردیا تھا جب کہ مزید 500 سے زائد یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔