• KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm
  • KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm

بیرون ملک بھیک مانگنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کیلئے بل سینیٹ میں پیش

شائع January 30, 2025
— فائل فوٹو: ڈان
— فائل فوٹو: ڈان

بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے بھیک مانگنے کے بڑھتے واقعات کی روک تھام کے لیے وزارت داخلہ نے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کردیا ہے، بل میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیے گئے بل میں منظم بھیک مانگنے کی تعریف بیان کی گئی ہے۔

ترمیمی بل کے متن کے مطابق جو شخص منظم بھیک مانگنے کے لیے کسی کو بھرتی کرے، پناہ دے، اسے 7 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔

بل میں مننظم بھیک مانگنے کی وضاحت بھی کی گئی ہے جس سے مراد دھوکہ دہی، زبردستی، ورغلا کر بہانے سے بھیک مانگنے میں ملوث کرنا ہے جب کہ کسی عوامی مقام پر خیرات مانگنا یا وصول کرنا بھی اس میں شامل ہے۔

اس کے علاوہ، قسمت کا حال بتا کر ،کرتب دکھا کر بھیک مانگنے کو بھی اس کیٹگری میں شامل کیا گیا ہے، جب کہ کسی بہانے سے اشیا فروخت کرنا، بار بار گاڑیوں کی کھڑکیوں پر دستک دینا، زبردستی گاڑیوں کے شیشے صاف کرنا بھی منظم بھیک مانگنے کے زمرے میں آئے گی۔

بل میں منظم بھیک مانگنے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کسی نجی احاطے میں داخل ہو کر بھیک مانگنا یا خیرات وصول کرنا، کسی زخم، چوٹ، بیماری، معذوری کو دکھا کر ہمدری حاصل کرکے پیسے وصول کرنا بھی اس میں شامل ہے۔

علاوہ ازیں، خود کو بطور نمائش استعمال ہونے دینا بھی منظم بھیک مانگنے کے زمرے میں آتا ہے۔

بل کے اغراض و مقاصد میں بتایا گیا کہ گلف کو آپریشن کونسل (جی سی سی) ممالک کے مطابق حج، عمرہ، زیارت کے دوروں پر آنے والے کچھ پاکستانی بھیک مانگنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔

پاکستانی حکام پر زور گیا کہ بھیک مانگنے والے اور ان کے پیچھے موجود گینگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیوں کہ ملوث ایجنٹ اور گینگ آسانی سے قانونی کارروائی سے بچ جاتے ہیں۔

بل میں مزید کہا گیا کہ بھیک مانگنا کسی ایسے قانون میں جرم نہیں ہے جو ایف آئی اے کے دائرہ اختیار میں ہو،اس مسئلہ کی حساسیت کے پیش نظر، بھیک مانگنے کو جرم قرار دینے کی اشد ضرورت ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025