مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے، یہ افراد اسپین اور اٹلی سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد واپس ملک پہنچے، جبکہ وفاقی تحقیقات ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر نے ان افراد کے بیانات قلمبند کیے۔
ڈان نیوز کے مطابق دفتر خارجہ نے گزشتہ ہفتے واضح کیا تھا کہ مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا اور اس حوالے سے وزارت خارجہ مراکشی حکام سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشتی حادثے سے متلق مراکش حکام کے ساتھ مکمل تحقیقات اور محتاط روابط کے بعد ان افراد کو پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا، جب کہ رباط میں پاکستانی سفارت خانہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی اور وطن واپسی کے لیے کام کر رہا ہے۔
بعد ازاں، آج مراکش کشتی حادثہ میں بچ جانے والے 7 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے، انہیں اسپین اور اٹلی سے ڈی پورٹ کرکے واپس لایا گیا ہے۔
واپس آنے والے پاکستانیوں نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو بیانات قلمبند کروائے جس میں ان کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلرز کی جانب سے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ایف آئی اے نے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا۔
دوسری جانب، مراکش کشتی حادثے میں بچنے والے پاکستانیوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، یہ تفصیلات پاکستانی سفارخانے کی سرکاری دستاویزات میں سامنے آئی ہیں۔
دستاویز کے مطابق 4 پاکستانی شہریوں کے پاس شناختی دستاویزات موجود نہیں ہیں، مراکش کشتی حادثے میں بچنے والے پاکستانیوں کی تعداد 22 ہے۔
سرکاری دستاویز میں بتایا گیا کہ بچنے والوں میں مدثر حسین، وسیم خالد ، محمد خالق ، عبدالغفار، غلام شاہ میر، علی حسن، عمر فاروق، بلاول اقبال، ارسلان میر اور عرفان احمد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 16 جنوری کو مغربی افریقہ کے راستے غیر قانونی طور پر اسپین جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
تارکین وطن کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم واکنگ بارڈرز نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ سے کشتی کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران حادثے کا شکار ہوئی۔
مراکش کے حکام کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز حادثے کا شکار ہونے والی تارکین وطن کی ایک کشتی سے 36 افراد کو بچایا گیا جس میں 86 تارکین وطن سوار تھے، جن میں 66 پاکستانی بھی شامل تھے۔