• KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:59pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:59pm
  • KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:40pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:59pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:59pm

پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے شعبے کیلئے 2030 تک 100 ارب ڈالر درکار

شائع January 31, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان کو قابل تجدید توانائی کاربن نیوٹرل انرجی کے شعبے کے لیے سال 2030 تک 100 ارب ڈالر درکار ہیں ، وزارت توانائی نے پائیدار توانائی کے مستقبل کے لیے توانائی منتقلی کے منصوبے کی رپورٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی میں پیش کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان کو قابل تجدید توانائی کاربن نیوٹرل انرجی سیکٹر کے لیے سال 2030 تک 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ضروری ہے، وزارت توانائی نے پائیدار توانائی کے مستقبل کے لیے توانائی منتقلی کے منصوبے کی رپورٹ سینیٹ موسمیاتی تبدیلی میں پیش کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2030 تک 60 فیصد توانائی کو قابل تجدید ذرائع سے پیدا کرنے کے لیے 50 ارب ڈالر درکار ہوں گے، 2030 تک کاربن کے اخراج میں 50 فیصد کمی مالی معاونت کی دستیابی پر منحصر ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں توانائی کی کھپت انتہائی غیر مؤثر ہے، جس کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے، توانائی منتقلی کے لیے ہوا، سورج اور پانی سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کاربن ڈائی آکسائیڈ کے فی کس اخراج میں عالمی سطح پر 117ویں نمبر پر ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلائمٹ فنانسنگ کے ذریعے 2ہزار میگاواٹ سے زائد تھرمل پاور پلانٹس کا خاتمہ کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کو قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے گی، ٹرانسپورٹ اور گھریلو استعمال کو فوسل فیول سے بجلی پر منتقل کیا جائے گا، الیکٹرک موٹر سائیکلوں اور بسوں کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا، ڈیزل پر چلنے والے 12 لاکھ سے زائد ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی سے ڈیزل پر انحصار ختم ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق غیر مؤثر پنکھوں اور گھریلو آلات کو توانائی بچانے والے ماڈلز سے تبدیل کیا جائے گا، 2 اور 3 پہیوں والی گاڑیوں کو الیکٹرک وہیکل سے تبدیل کیا جائے گا، الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی کے لیے خصوصی ٹیرف متعارف کروایا گیا ہے جبکہ نجی شعبے میں شمسی توانائی کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 1 فروری 2025
کارٹون : 31 جنوری 2025