امریکا: فلاڈیلفیا میں ایئر ایمبولینس طیارہ گر کر تباہ، مریضہ اور ماں سمیت 6 افراد ہلاک
امریکی ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا میں اڑان بھرنے کے فوری بعد ایئر ایمبولینس کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، جس میں ایک مریض بچی، اس کی والدہ اور عملے کے 4 ارکان سوار تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق میکسیکو میں قائم امریکی لائسنس یافتہ جیٹ ریسکیو ایئر ایمبولینس نے بتایا کہ اس کا طیارہ عملے کے 4 ارکان، ایک مریض بچی اور اس کی والدہ کے ساتھ گر کر تباہ ہوا، کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کسی کے زندہ بچ جانے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ریاستی اور مقامی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اب تک اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ طیارہ شہر کے گنجان آباد علاقے سے ٹکرانے کے بعد زمین پر کتنے افراد ہلاک ہوئے ہوں گے۔ حادثے کے عینی شاہدین کی جانب سے لی گئی ویڈیوز میں لاشوں کے اعضا سڑکوں اور قریبی گھروں کے اندر بکھرے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
سی این این کے مطابق میکسیکو کی حکومت کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار تمام افراد میکسیکو کے شہری تھے۔
جیٹ ریسکیو ایئر ایمبولینس کے ساتھ کارپوریٹ حکمت عملی پر کام کرنے والی شائی گولڈ نے بتایا کہ مریضہ ایک لڑکی تھی جو گھر جا رہی تھی، اس کی والدہ بھی جہاز میں سوار تھیں۔
گولڈ نے کہا کہ ہم اس المناک واقعے سے بہت صدمے میں ہیں، یہ ایک بہت تجربہ کار عملہ تھا، ہم ایک معروف ایئر ایمبولینس کمپنی ہیں، ہم سال میں 600 سے 700 بار پروازیں آپریٹ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اپنے طیارے کو اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے مطابق برقرار رکھنے کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ہے اور حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بہترین پرواز کی حالت میں تھا، ہم واقعی نہیں جانتے کہ کیا ہوا تھا۔
پنسلوانیا کے گورنر جوش شپیرو نے جائے حادثہ پر پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس علاقے میں نقصانات ہوئے ہوں گے، ہم ان لوگوں کے لیے اپنے خیالات اور سنجیدگی سے دعا کرنا چاہتے ہیں جو اس وقت غمزدہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے پیغام میں کہا کہ پینسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا میں طیارے کو گرتے ہوئے دیکھ کر بہت دکھ ہوا، مزید معصوم جانیں ضائع ہو گئیں، ہمارے لوگ مکمل طور پر مصروف ہیں، فرسٹ ریسپانڈرز کو پہلے ہی بہت اچھا کام کرنے کا کریڈٹ دیا جا رہا ہے۔
یہ حادثہ رواں ہفتے واشنگٹن ڈی سی میں امریکن ایئر لائنز کے طیارے اور امریکی فوج کے بلیک ہاک ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم کے دو روز بعد پیش آیا ہے، 2009 کے بعد سے امریکا میں ہونے والے سب سے مہلک طیارے کے حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ لیئر جیٹ 55 میں 6 افراد سوار تھے، جو مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے 6 بجے گر کر تباہ ہوا، لوکل میڈیا کے مطابق یہ واقعہ شمال مشرقی فلاڈیلفیا میں روزویلٹ مال کے قریب پیش آیا اور زمین پر متعدد افراد زخمی ہوئے۔
مقامی ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ زمین سے ٹکرانے سے پہلے تیز قلابازی لگا رہا تھا، اور آگ کے ایک بڑے گولے کی شکل اختیار کرکے پھٹ گیا تھا۔
فلاڈیلفیا کے میئر چیرل پارکر نے جائے وقوع پر پریس کانفرنس میں بتایا کہ کئی مکانات اور کاریں آگ کی لپیٹ میں آئی ہیں، صورتحال سب کے سامنے ہے، اس وقت ہم وہی ہیں جہاں ہم موجود ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ حادثے کی وجہ کیا ہے، جب طیارہ گر گیا تو موسم سرد اور بارش ہونے والی تھی اور حد نظر انتہائی کم تھی۔
ایف اے اے نے ایک بیان میں کہا کہ ایئر ایمبولینس شمال مشرقی فلاڈیلفیا ہوائی اڈے سے روانہ ہوئی تھی اور جنوب مغرب میں تقریباً 1800 کلومیٹر دور میسوری کے اسپرنگ فیلڈ برانسن نیشنل ایئرپورٹ کی طرف جا رہی تھی۔
فلاڈیلفیا سی بی ایس سے وابستہ ادارے کی جانب سے نشر کی جانے والی تصاویر میں جائے حادثہ پر ایک بڑی آگ اور آگ بجھانے والے متعدد ٹرک دکھائی دے رہے تھے، ٹی وی چینلز کی تصاویر کے مطابق حادثے کے تقریباً 2 گھنٹے بعد زیادہ تر آگ بجھا دی گئی تھی۔
فلاڈیلفیا پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ نے تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔