اسرائیل نے مزید 183 فلسیطنیوں کو رہا کر دیا
حماس کی جانب سے مزید 3 یرغمالیوں کو چھوڑے جانے کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے تحت 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق حماس نے تصدیق کی کہ 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، ان میں سے 150 غزہ پہنچے جبکہ 32 مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ میں بس سے اترے، جہاں ایک بڑے ہجوم نے ان کا استقبال کیا، مزید کہنا تھا کہ رہائی پانے والے ایک قیدی کو مصر جلاوطن کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے علی البرغوتی نے بتایا کہ میں خوشی محسوس کرتا ہوں، حالانکہ ہم نے درد اور مشکلات کے دن گزارے۔
علی البرغوتی کا کہنا تھا کہ عمر قید کی سزا ختم ہوگئی اور قبضہ بھی ایک دن ختم ہو جائے گا، جبکہ رام اللہ میں ان کے ارد گرد موجود ہجوم نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے۔
واضح ہے کہ آج ان کی رہائی سے کئی گھنٹے قبل جنوبی اور شمالی غزہ میں دو الگ الگ مقامات سے 3 اسرائیلی قیدیوں کیتھ سیگل، اوفر کلڈرون اور یارڈن بیبس کو چھوڑا گیا تھا۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کا کہنا تھا کہ غزہ میں قید قیدیوں کے چوتھے تبادلے میں 183 فلسطینی قیدیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ بیرون ملک علاج کی ضرورت رکھنے والے 50 فلسطینیوں کو مصر کے ساتھ دوبارہ کھولے گئے رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ چھوڑنے کی اجازت دی جائے گی۔
اس سے قبل 30 جنوری کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا تیسرا دور ہوا تھا، جہاں 2 خواتین سمیت مزید 3 اسرائیلیوں اور 5 تھائی شہریوں کے بدلے صہیونی ریاست نے تاخیر کے بعد 110 فلسطینی شہریوں کو رہا کر دیے تھے۔
یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 47 ہزار 460 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، اس دوران حماس کی زیر قیادت حملوں میں اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ان یرغمالیوں کی رہائی کا عمل بتدریج جاری ہے۔