اسپیکر سے وزیر داخلہ کی ملاقات، حکومت سے مذاکرات میں پی ٹی آئی کے رویے پر گفتگو
وزیر داخلہ محسن نقوی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اتوار کو اسلام آباد میں ملاقات کی جس میں حکومت کے ساتھ حالیہ مذاکرات کے دوران پی ٹی آئی کے ’رویے‘ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک سال سے زیادہ عرصے تک بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد فریقین نے دسمبر کے آخری ہفتے میں سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنے کے لیے بات چیت کا آغاز کیا تھا، لیکن کئی ہفتوں کے مذاکرات کے باوجود دو عدالتی کمیشنوں کی تشکیل اور پی ٹی آئی قیدیوں کی رہائی جیسے اہم مطالبات کے باعث بات چیت کا عمل تعطل کا شکار ہوگیا۔
پی ٹی آئی نے 9 مئی 2023 اور 26 نومبر 2024 کے مظاہروں کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دینے میں تاخیر پر مذاکرات منسوخ کرتے ہوئے رواں ہفتے ہونے والے چوتھے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
حکومت نے پی ٹی آئی کو مذاکراتی عمل میں دوبارہ شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تھی تاہم پی ٹی آئی نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نقوی نے آج اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں حکومت کی جانب سے مذاکرات کے حوالے سے مثبت پیش رفت کے باوجود پی ٹی آئی کے رویے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے تمام اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے پر ایاز صادق کی کاوشوں کو سراہا، انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنے میں قابل ستائش کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت اور حزب اختلاف کی مذاکراتی کمیٹیوں میں دونوں اطراف سے مختلف جماعتوں کے ارکان شامل تھے، حکمران اتحاد کی نمائندگی مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ (ضیا) اور بلوچستان عوامی پارٹی کے سیاست دانوں نے کی، دوسری جانب تحریک انصاف، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما اپوزیشن ٹیم کا حصہ تھے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ محسن نقوی اور ایاز صادق نے ملک کی بہتر ہوتی معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا اور عوامی مسائل کے حل کے لیے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔