دبئی: پولیس افسران کی ویڈیو بنانے پر خواتین کو قید و جرمانہ، ملک بدری کا سامنا
دبئی کی ایک عدالت نے قازقستان سے تعلق رکھنے والی 2 خواتین کو پوچھ گچھ کے دوران پولیس افسران کی ویڈیو بنانے اور ان پر حملہ کرنے کے جرم میں سزا سنادی، وڈیو بنانے والی خاتون پر 2 ہزار درہم جرمانہ عائد کرکے موبائل فون ضبط کرلیا گیا جبکہ مزاحمت کرنے پر اس کی دوست کو 3 ماہ قید کے بعد ملک بدر کرنے کی سزا سنادی گئی۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 18جنوری 2024 کو پیش آیا تھا، قازقستان سے تعلق رکھنے والی خواتین کو گلوبل ولیج کے باہر ایک ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ مبینہ جھگڑے کے بعد البرشا پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس اسٹیشن میں موجودگی کے دوران ایک ملزمہ نے خاتون پولیس افسران کی اجازت کے بغیر موبائل فون پر ان کی ویڈیو بنائی، پولیس افسران نے ملزم خواتین سے موبائل فون حوالے کرنے کی درخواست کی اور فون ضبط کرنے کی کوشش کی تو ساتھی ملزمہ نے مزاحمت کی، پولیس اہلکاروں کو دھکے دیے اور لاتیں ماریں تاکہ وہ انہیں موبائل فون لینے سے سے روک سکیں۔
اس جھگڑے کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے،میڈیکل رپورٹ کے مطابق انہیں چوٹیں اور خراشیں آئیں۔
ایک متعلقہ خاتون پولیس افسر نے اپنی گواہی میں بتایا تھا کہ ’ہمیں اطلاع ملی تھی کہ گلوبل ولیج کے پارکنگ ایریا میں 2 خواتین کی جانب سے ایک ٹیکسی ڈرائیور کو ہراساں کیا جارہا ہے، پولیس افسران کو جائے وقوعہ پر بھیج دیا گیا اور دونوں مشتبہ خواتین کو البرشا پولیس اسٹیشن لایا گیا‘۔
خاتون افسر نے بتایا کہ’ پولیس اسٹیشن میں موجودگی کے دوران میں نے ان میں سے ایک کو ہماری ویڈیو بناتے دیکھا اور ڈیوٹی افسر کو آگاہ جس نے انہیں فون حوالے کرنے کی درخواست تھے تاہم خاتون نے انکار کردیا، چونکہ ہم استقبالیہ پر دیگر افراد کے ساتھ موجود تھے، اس لیے ہم نے انہیں ایک نجی دفتر لے جانے کی کوشش کی، لیکن ان میں سے ایک نے مزاحمت کی اور ہمارے خلاف طاقت کا استعمال کیا’۔
افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایک ملزمہ گرفتاری میں مزاحمت جبکہ دوسری افسران کی ویڈیو بنانے کی مرتکب قرار پائی تھی۔
عدالتی کارروائی کے دوران پہلی ملزمہ نے خود پر عائد کردہ الزامات سے انکار کردیا جبکہ دوسری ملزمہ نے افسران کی ویڈیو بنانے کا اعتراف کرلیا تاہم دعویٰ کیا کہ وہ ان کے فعل کو دستاویزی شکل دینے کے لئے ایسا کر رہی تھی۔
تاہم، دونوں خواتین کو مجرم قرار دیا گیاہے، پہلی ملزمہ کو مزاحمت کرنے اور پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کے جرم میں 3 ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنائی گئی جبکہ دوسری ملزمہ پر 2 ہزار درہم کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور ریکارڈنگ کے لیے استعمال کیا جانے والا اس موبائل فون ضبط کر لیا گیا ہے۔