عمران خان کا حکم میرا فیصلہ ہوگا، جب وہ چاہیں گے کابینہ میں تبدیلی ہوگی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا حکم میرا فیصلہ ہوگا،جب عمران خان چاہیں گے کابینہ میں تبدیلی ہوگی جب کہ وزیروں کی کرپشن کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق علی امین گنڈا پور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے سب سے کم ملاقاتیں میری ہوتی ہیں، 3 وزیروں کی کرپشن کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی کا اعتماد ہے جبھی وزیر اعلیٰ بیٹھا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے آئی جی خیبرپختونخوا انتہائی پروفیشنل افسر ہے، پنجاب میں دہشت گردی پر بہت کام کیا ہے، ہمیں ایسے ہی بہترین افسر کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی پاکستان کے معاشی صورتحال میں پوری طرح اچھا کردار ادا کررہی ہے، آرمی چیف سے اجلاسوں میں بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال سے ہمارا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، افغانستان کے ساتھ مجاہدین والا رشتہ موجود ہے، افغانستان میں جرگہ لے کر جائیں گے اور اس جرگے میں تمام قبائل کے لوگ شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا خسارہ 156 ارب ہے اور ہمارا 156 ارب سرپلس ہے، اگر ترقی کرپشن ہے تو ایسی کرپشن کو پاکستان کی سخت ضرورت ہے جب کہ ہم نے 49 فیصد ریونیو میں اضافہ کیا ہے، تاریخ میں کسی صوبے نے سال میں اتنا اضافہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریونیو میں اضافہ گڈ گورننس کی اعلی مثال ہے اور صحت کارڈ پر 20 ارب کے واجبات ختم کرکے صحت کارڈ کو دوبارہ شروع کیا، اچھی مینجمینٹ سے صحت کارڈ میں سالانا 11 ارب کی بچت ہو رہی ہے، جبکہ 10، 12 ارب روپے کے ادویات اب ہم 5 ارب میں لے رہے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ لفٹ کینال صوبے کے نہیں پورے پاکستان کے زراعت کی ریڑھ کی ہڈی ہوگی، ترقیاتی منصوبوں کی منسوخی کی وجہ سے کچھ سالوں میں 450 ارب کا نقصان ہوا ہے، ہم ترقیاتی کاموں کے لئے پوری رقم دیں گے کہ منصوبے وقت پر پورے ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسمیشن لائن پر کام جاری ہے، 150 ارب روپے کا منصوبہ ہے، ٹرانسمیشن لائن سے صنعتوں کو 600 میگاواٹ سستی بجلی دیں گے جبکہ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے کہ قرضہ اتارنے کے لیے انڈونمنٹ فنڈ میں 30 ارب روپے جمع کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق کے ذمے واجب الادا رقم 2 ہزار ارب روپے ہیں، این ایف سی کے اجلاس بلانے کا وعدہ کیا گیا ہے، اجلاس میں آرمی چیف نے این ایف سی بلانے پر بھی اتفاق کیا، آبادی بڑھ گئی ہے این ایف سی میں ہمارا حصہ بھی بڑھے گا۔