• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:43pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:02pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:03pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:43pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:02pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:03pm

پاکستان نے اسرائیلی جیلوں سے رہا فلسطینی قیدیوں کی میزبانی پر آمادگی ظاہر کردی، حماس

شائع February 4, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا ہے کہ پاکستان نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے 15 فلسطینی قیدیوں کی میزبانی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

عرب نیوز کے مطابق حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اب تک تقریبا 180 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر چکا ہے اور ان میں سے کچھ مصر پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ترکی، الجزائر، ملائیشیا، پاکستان اور انڈونیشیا سمیت متعدد مسلم ممالک نے ان قیدیوں کی میزبانی پر آمادگی ظاہر کی ہے جب کہ ہمیں باضابطہ طور پر تصدیق ملی ہے کہ پاکستان نے 15 فلسطینی قیدیوں کو میزبانی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

خیال رہے کہ غزہ میں 15 ماہ سے جاری لڑائی کے بعد 16 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی، یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کے معاہدے کے تحت فلسیطنیوں کی غزہ واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

معاہدے کے تحت حماس تمام خواتین (فوجی اور عام شہری) بچوں، اور 50 سال سے زیادہ عمر کے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، حماس 6 ہفتوں کے دوران یرغمالیوں کو رہا کرے گی، اس دوران ہر ہفتے 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جائیں گے۔

اسرائیل ہر یرغمال شہری کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور ہر اسرائیلی خاتون فوجی کی رہائی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی حکومت، عوام اور اسٹیبلشمنٹ کے تہہ دل سے مشکور ہیں، الحمدللہ! یہ ثابت ہو چکا ہے کہ پاکستان صرف ایک بھائی نہیں بلکہ ایک بڑا بھائی ہے، جس کا روحانی تعلق ہمیشہ القدس کے ساتھ رہا ہے۔

پاکستان نے اب تک باضابطہ طور پر کوئی بیان نہیں دیا

تاہم، پاکستان نے اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کے بارے میں ابھی تک باضابطہ طور پر کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ادارے ’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے رہا کیے گئے 99 فلسطینی قیدیوں کو مصر بھیج دیا گیا ہے جب کہ جنگ بندی کے پہلا مرحلہ مکمل ہونے تک 263 قیدیوں کی رہائی کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں پر نہ ختم ہونے والے مظالم کا سلسلہ شروع ہوا جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے تقریبا 24 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔

غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 47 ہزار 460 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

اس دوران حماس کی زیر قیادت حملوں میں اسرائیل میں کم از کم ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ان یرغمالیوں کی رہائی کا عمل بتدریج جاری ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 فروری 2025
کارٹون : 4 فروری 2025