• KHI: Fajr 5:55am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:52am
  • ISB: Fajr 5:36am Sunrise 7:01am
  • KHI: Fajr 5:55am Sunrise 7:12am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:52am
  • ISB: Fajr 5:36am Sunrise 7:01am

5 فروری یاد دلاتا ہے کسی 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا، وزیراعظم

شائع February 5, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 5 فروری پکار پکار کر یاد دلارہا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا،کشمیریوں کے آزادانہ اور منصفانہ حق رائے دہی کے ذریعے تنازع کشمیر کا حل ہی خطے اور دنیا میں امن کا واحد راستہ ہے۔

مظفر آباد میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج کے دن میں 24 کروڑ عوام کی جانب سے کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حاضر ہوا ہوں، آج ہم ان عظیم شہدا کو سلام پیش کرنے آئے ہیں جنہوں نے گزشتہ 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے اپنے لہو سے آزادی کی ناقابل فراموش داستان لکھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ برہان وانی شہید سے لے کر سید علی گیلانی تک، کشمیر کے بہادر بچوں اور بچیوں سے لے کر آسیہ اندرابی تک، بہادر اور بے خوف یٰسین ملک سے لے کر میرواعظ عمر فاروق تک جدوجہد آزادی کشمیر کے ہر قائد، ہر رہنما، ہر کارکن، ہر شہری اور ہر کارکن کو ہم سلام پیش کرتے ہیں، اس جہدوجہد میں ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جب تک کہ انہیں ان کا حق آزادی نہیں مل جاتا اور وہ سرخرو نہیں ہوجاتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی ولولہ انگیز جدوجہد سے بھارت کے فوجی غرور کو شکست فاش دی ہے، بھارتی فوج نے ہر طرح کا ظلم و جبر ڈھایا اور وادی کشمیر کو بے گناہ کشمیریوں کے خون سے سرخ کردیا مگر آج بھی کشمیریوں کا عزم آزادی مضبوطی سے ڈٹا ہوا ہے۔

’بھارتی فوج کی تعداد میں اضافے سے کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بڑھ رہی ہے‘

انہوں نے کہاکہ بھارت اپنی لاکھوں کی فوج میں مزید اضافہ کرتا جارہا ہے مگر کشمیریوں کی آزادی کی تڑپ اور بھی بڑھ رہی ہے، 5 فروری پکار پکار کر یاد دلارہا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بن سکتا، نہ کشمیری اسے مانتے ہیں، نہ سلامتی کونسل سمیت دنیا اسے مانتی ہے اور نہ پاکستان اور اس کے 24 کروڑ عوام اسے مانتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ بابائے قوم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا، کشمیر اور پاکستان کے تعلق کو اس سے بہتر اور جامع انداز میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ تنازع کشمیر کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حق رائے دہی کے آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استعمال کے ذریعے ہوگا، اس خطے اور دنیا میں پائیدار امن کی ضمانت کا بس صرف یہی ایک واحد راستہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا کے جمہوری مزاج رکھنے والے ممالک، ادارے، تنظیمیں، بین الاقوامی اصول، عالمی قوانین اور مہذب انسان فلسطین اور کشمیر کے عوام کے جمہوری حق کی حمایت کرتے ہیں، دنیا میں انصاف اور جمہوریت کے دو الگ الگ قانون و معیارات اور عالمی قانون کے نفاذ میں امتیاز قبول نہیں کیا جاسکتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اس بھول میں نہ رہے کہ وہ کالے، جابرانہ اور فسطائی قوانین کے ذریعے کشمیریوں سے ان کی شناخت چھین سکتا ہے یا انہیں ان کی سرزمین سے بے دخل کرسکتا ہے، 7 دہائیوں سے زائد عرصے سے وہ اپنے ہر طرح کے مذموم حربے اور ہتھکنڈے استعمال کرچکا ہے مگر اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ کشمیریوں کا لہو بہانے، گھر جلانے، نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے، بچوں اور بچیوں کو شہید کرنے، کشمیری قائدین کو قید کرنے سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل اور فوجی چھاؤنی بنانے سے بھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

’5 اگست کی سوچ سے باہر نکلنا بھارت کے مفاد میں ہے‘

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے مفاد میں یہی بہتر ہے کہ وہ 5 اگست 2019 کی سوچ سے باہر نکلے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل اور کشمیریوں اور دنیا سے کیے گئے اپنے وعدوں پر کو پورا کرتے ہوئے بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کی طرف آئے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ دنیا اور خطے میں پائیدار امن اور ہمسایوں سے پرامن بقائے باہمی کے اصولوں کے مطابق رہنے کے رویے کو اپنایا، ہم چاہتے ہیں کہ بات چیت کے سفارتی اور جمہوری اصولوں کے مطابق جموں و کشمیر سمیت تمام تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کیا جائے، یہ اس خطے میں بسنے والے اربوں انسانوں کی ترقی اور خوشحالی کا تقاضہ ہے۔

’اسلحے کے انبار جمع کرنے سے خطے کے غریبوں کی زندگی نہیں بدلے گی‘

وزیراعظم نے کہا کہ اسلحے کے انبار جمع کرتے رہنے سے خطے کے غریبوں کی زندگی نہیں بدلے گی، یہاں تعلیم اور صحت کے انقلاب نہیں آئیں گے، بھارت کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، یہ علم کا دور ہے جس میں علم کی بلندی اور انسانیت کی بہتری کے لیے ایک دوسرے سے بڑھ کر کچھ کر دکھانا ہوگا، لہو بہانے والوں کو ہمیشہ ظالم اور قاتل کے طور پر یاد رکھا جائے گا، انسانیت کا دکھ دور کرنے والے ہی تاریخ میں عزت کا مقام پاتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کی امن پسندی کوئی کمزوری نہیں بلکہ یہ ہمارے دین کے روشن اصولوں، ہمارے اصلاف کے جمہوری نظریے اور ہمارے نظام کی طاقت کا نتیجہ ہے، پاکستان ایک جوہری ملک ہے، ایک مضبوط، جذبہ شہادت سے لیس اور پیشہ ورانہ مہارت سے دنیا میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوانے والی فوج ہمارے دفاع اور سلامتی کا آہنی حصار اور ناقابل تسخیر فصیل ہے۔

’کلبھوشن اور ابھینندن ہماری عسکری صلاحیت کا زندہ ثبوت ہیں‘

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے قیام پاکستان سے لے کر آج تک ہر جارحیت کا دندان شکن جواب دیاہے، کلبھوشن اور ابھینندن ہماری عسکری صلاحیت کا زندہ ثبوت ہیں، یہ صلاحیت پوری قوم کی آن اور شان ہے، یہ ہمارا سرمایہ افتخار ہے اور پوری قوم کو امن و حفاظت کا اعتماد دیتی ہے، جب ضرورت پڑی ہم اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے اپنی پوری قوت استعمال کریں گے اور قطعاً نہیں ہچکچائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے جوہری دھماکے اعلان تھا کہ ہم اپنی خودمختاری اور دفاع پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، جوہری دھماکوں کے بعد بھارتی وزیراعظم واجپائی وزیراعظم نواز شریف کے پاس چل کر پاکستان آئے تھے اور اعلان لاہور ہوا تھا، دونوں ممالک نے جموں کشمیر سمیت تمام متنازع معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا تھا،لہٰذا آگے بڑھنے کا راستہ وہی ہے جو لاہور میں لکھا ہوا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 6 فروری 2025
کارٹون : 5 فروری 2025