میری مصروفیت کے باعث ’صلاح الدین ایوبی‘ میں تبدیلیاں کی گئیں، محمد نورالحسن
پاکستان کے سینئر اور نامور اداکار محمد نور الحسن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی مصروفیت کے باعث پاک ترک مشترکہ پروڈکشن میں بنائے گئے ڈرامے ’صلاح الدین ایوبی‘ میں تبدیلیاں کی گئیں۔
سینئر پاکستانی اداکار نے پاکستان اور ترکیہ کی مشترکہ پروڈکشن میں بننے والے تاریخی ڈرامے صلاح الدین ایوبی میں شیخ عبدالقادر جیلانی کا کردار ادا کیا تھا۔
محمد نور الحسن حال ہی میں ’سنو ٹی وی‘ کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔
پروگرام کے دوران انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے پروڈکشن ہاؤسز کی جانب سے بنائے گئے میگا بجٹ ڈرامے ’صلاح الدین ایوبی‘ میں کردار کی پیش کش پر بھی بات کی۔
ان کے مطابق انہیں ماہ رمضان المبارک میں عدنان صدیقی نے فون کرکے ڈرامے میں کردار کی پیش کش کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ان دنوں عدنان صدیقی بیرون ملک گئے ہوئے تھے لیکن ان کی جانب سے ڈرامے میں تاریخی کردار ’عبدالقادر جیلانی‘ کی پیش کش پر وہ کچھ پریشان ہوگئے۔
محمد نور الحسن کا کہنا تھا کہ تاریخی شخصیت کے کردار کی پیش کش پر وہ گھبرا گئے، وہ ذہنی طور پر اتنی بڑی شخصیت کا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں تھے اور انہوں نے بہانے بنائے۔
اداکار کے مطابق ان کے بہانوں کے بعد عدنان صدیقی نے فون بند کردیا لیکن کچھ دیر بعد دوبارہ فون کرکے کہا کہ ترک ڈراما ساز ہر حال میں انہیں ہی کاسٹ کرنے پر بضد ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ڈرامے میں ان کے کردار کو 15 ویں قسط میں متعارف کرایا جانا تھا لیکن ان کی مصروفیت کی وجہ سے ڈرامے میں تبدیلیاں کرکے ان کے کردار کو 25 ویں قسط میں متعارف کرایا گیا۔
محمد نور الحسن نے بتایا کہ ان دنوں وہ کچھ مصروف تھے جب کہ انہیں یہ بھی احساس تھا کہ شیخ عبد القادر جیلانی کا کردار ادا کرتے وقت انہیں مکمل تیاری کرنی چاہیے، اس لیے انہوں نے کچھ وقت مانگا تھا۔
اداکار کے مطابق ان کی مصروفیت کو دیکھتے ہوئے ان کے کردار عبدالقادر جیلانی کو ڈرامے میں 15 ویں قسط کے بجائے 25 ویں قسط میں متعارف کرایا گیا، جسے ہر جگہ پسند کیا گیا۔
خیال رہے کہ صلاح الدین ایوبی کو پاکستان میں ہم ٹی وی پر اردو زبان میں نشر کیا گیا، مذکورہ ڈرامے میں پاکستانی اور ترک اداکاروں نے مل کر کام کیا جب کہ اس کی پروڈکشن بھی مشترکہ طور پر دونوں ممالک کے پروڈکشن ہاؤسز نے کی۔
ڈرامے کی زیادہ تر شوٹنگ ترکی میں ہی ہوئی، تاہم مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں بھی ڈرامے کے مناظر شوٹ کیے گئے۔