شہباز شریف کی نجکاری کا عمل تیز، معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت
وزیر اعظم شہباز شریف نے نجکاری کے عمل کو تیز کر کے معینہ مدت میں تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں، اس میں کوئی تعطل برداشت نہیں کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے اپنی زیر صدارت سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور اس کی نگرانی کے حوالے سے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم پر جائزہ اجلاس میں کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء عبدالعلیم خان، سینیٹر محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو نجکاری کے حوالے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ سسٹم کا جائزہ پیش کیا گیا، اجلاس کو مختلف اداروں کی نجکاری کی معینہ مدت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے اداروں کی نجکاری کو تین مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں10 اداروں، دوسرے مرحلے میں 13جبکہ تیسرے مرحلے میں باقی ماندہ اداروں کی نجکاری یقینی بنائی جائے گی۔
اجلاس میں شہباز شریف نے نجکاری کے عمل کو تیز کرکے معینہ مدت میں نجکاری کے عمل کی تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے، پاکستانی عوام کے قیمتی وسائل کا نقصان کرنے والے اداروں میں مزید ضیاع کی اجازت نہیں دوں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملکی اداروں کی نجکاری حکومت کے اڑان پاکستان اقدام کا حصہ ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار و سرمایہ کاری کے لیے پالیسی، اقدمات اور سہولت فراہم کرنا ہے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بروقت ضروری اصلاحات ہی سے معیشت کی بہتری کی جانب تیزی سے گامزن ہیں،متعین کردہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو شفافیت پر سمجھوتہ کئے بغیر تیز کیا جائے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں قانونی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اچھی شہرت کے وکلاء کی خدمات لی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل کی خود نگرانی کر رہا ہوں، کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، شہباز شریف نے نجکاری کے عمل کی نگرانی کے لیے بنائے گئے ٹاسک مینجمنٹ ڈیش بورڈ کا بھی جائزہ لیا۔